23 فروری ، 2021
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما لیاقت جتوئی نے اپنی ہی جماعت پر سینیٹ کا ٹکٹ کروڑوں میں بیچنے کا الزام لگایا۔
لیاقت جتوئی نے دادو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں غلط کو غلط اور اگر کچھ صحیح ہے تو اس کی مدد ہونی چاہیے، کچھ مخصوص اور بلخصوص گورنر ہاؤس سے کچھ پوچھنا چاہتا ہوں، جب سینیٹ ٹکٹس تقسیم کی جا رہی تھیں تب پارلیمانی بورڈ کیوں نہیں بنایا گیا؟
ان کا کہنا تھاکہ اصول کے تحت ٹکٹس کی تقسیم کیلئے پارلیمانی بورڈ بنائے جاتے ہیں۔
لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا کہ سیف اللہ ابڑو کی میں بات نہیں کرنا چاہتا، وہ اس قابل نہیں لیکن آپ نےسوال کیا ہے تو جواب دیتا ہوں، سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ 35 کروڑ میں دیا گیا ہے اور یہ شخص 6 ماہ پہلے پارٹی میں آیا۔
ان کا کہنا تھاکہ سیف اللہ ابڑو کو کونسی میرٹ پر ٹکٹ دیا گیا؟
اُدھر لیاقت جتوئی نے 26 فروری کو ہم خیال سیاسی دوستوں، ہمدردوں اور پارٹی کارکنوں کا اجلاس طلب کرلیا۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا کہ لیاقت جتوئی اپنے دعوے کا ثبوت نہ دے سکے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اُدھر سیف اللہ ابڑو نے لیاقت جتوئی کے خلاف ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کیا۔