مکھن کھانے والے ہو جائیں ہوشیار

— فائل فوٹو

کیا آپ روم ٹمپریچرپر استعمال شدہ مکھن استعمال کرتے ہیں ؟ اگر ہاں تو اب آپ کو ہوشیار ہونا پڑے گا۔

کینیڈا کےشہریوں میں مکھن کے نارمل درجہ حرارت پر بھی سخت رہنے اور معمول کےمطابق نرم نہ ہونے پر تشویش کی لہردوڑ گئی اور سوشل میڈیا پر مکھن کی کوالٹی پر سوال اٹھا دئیے گئے۔

غذائی ماہرین نے مکھن کے سخت ہونے کا سبب گائے کی خوراک میں پام آئل کے استعمال کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

ڈیری صنعت اگرچہ اس بات پر اصرار کر رہی ہے کہ یہ دعوے درست نہیں ہیں مگر پھر بھی اس نے اس بات کا مسئلے کا جواب تلاش کرنے کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا ہے۔

یہ تمام تر معاملہ اس وقت شروع ہوا جب کہ ایک کھانوں پر کتاب لکھنے والی کینیڈین مصنف جولی وین روزنڈال نے ٹوئٹر پر پوسٹ کی کہ 'کیا آپ نے یہ نوٹ کیا ہے کہ اب یہ [مکھن] کمرے کے درجہ حرارت پر بھی نرم نہیں ہوتا۔'

اس پوسٹ کے بعد سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ان کی بات کی تائید کی۔

روزنڈال کا کہنا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ کورونا کی عالمی وبا کے دوران بڑھنے والی مکھن کی طلب کو پورا کرنے کے لیے گائے کی خوراک میں کی جانے والی تبدیلیاں ہیں۔

دوسری جانب کینیڈین ڈیری فارمرز کے حامی گروپس کا کہنا ہے کہ امریکا اور برطانیہ سمیت کئی دیگر ممالک میں بھی گائے کی خوراک میں پام آل کے سپلیمنٹس شامل کیے جاتے ہیں۔

مزید خبریں :