پاکستان
Time 24 فروری ، 2021

ناموس رسالت پر حملہ ہونےکے بعد خاموشی کا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے؟ طاہر اشرفی

وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ناموس رسالت پرحملہ ہونے کے بعد خاموشی کا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے؟ 

اسلام آباد میں استحکام پاکستان کے موضوع سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں  طاہر اشرفی نے کہا کہ موجودہ حکومت اور عسکری قیادت کی ترجیح ہے کہ مدارس کے معاملات میں مداخلت نہ ہو۔

ان کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت مدارس کے طلبہ کو اسناد فراہم کرے تاکہ اعلیٰ ترین عہدوں تک مدارس کے طلبا فائض ہو سکیں، عمران خان ریاست مدینہ کا ذکر کرتے ہیں تو علما ان کا مذاق بناتے ہیں ایسے حالات میں اچھائی کا بول بالا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

طاہر اشرفی کا کہنا تھاکہ  ناموس رسالت پرحملہ ہونے کے بعد خاموشی کا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے؟ پاکستان کےاہم مناصب پراقلیتی لوگ موجود ہیں، پاکستان میں سب کوآئین اورقانون کے تحت رہنےکی اجازت ہے۔

مزید خبریں :