بلاگ
Time 11 مارچ ، 2021

بات نکلی ہے تو پھر دور تلک جائے گی!

شہزادہ ہیری اورمیگھن مارکل شاہی خاندان سے الگ ہو کر اس وقت امریکا میں رہائش پذیر ہیں۔

الزامات سے بھرے شہزادہ ہیری اورمیگھن مارکل کے انٹرویو نے برطانیہ کے شاہی خاندن پر سوالات کھڑےکر دیے ہیں۔ یہ وہ انٹرویو ہےجس پر ملکہ برطانیہ کی جانب سے بکنگھم پیلس کا ردعمل تو آگیا مگر آگ نہیں بجھی۔ بکنگھم پیلس نے کہا ہے کہ جو مسائل اٹھائے گئے خصوصاً نسل سے متعلق، وہ تشویشناک ہیں، کچھ یادیں مختلف بھی ہوسکتی ہیں مگر انہیں بہت سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

لیکن وہ یادیں ہیں کیا؟ کیا شاہی خاندان سے روٹھے شہزادہ ہیری اور ان کی بیوی میگھن کے الزامات سچ ہیں؟

اس انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے یہ تو نہیں بتایا کہ ان کے بیٹے آرچی کی رنگت کالی ہونے سے متعلق امکانات کے بارے میں سوال کس نے کیا۔ اتنا ضرور کہا ہے کہ ' میں وہ باتیں کبھی نہیں بتاؤں گا۔ مگر اس وقت یہ عجیب تھیں۔ مجھے شدید صدمہ ہوا تھا۔'

اورشہزادہ ہیری کی من پسند دلہنیا میگھن مارکل نے دعویٰ کیا ہےکہ نوبت یہ آئی تھی کہ وہ خودکشی کا سوچنے لگی تھیں، خود میگھن کے بقول 'میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتی تھی۔ اور یہ مری بالکل واضح، حقیقی، خوف ناک اور مستقل سوچ تھی'۔

دنیا حیرت زدہ ہےکہ آخربرطانیہ کےشاہی گھرانےکی بہو خودکشی کا سوچنے پر مجبور کیوں ہوئی۔ وہ کون تھاجس نےپیدائش سے پہلےآرچی کی رنگت ممکنہ کالی ہونے سے متعلق سوال اٹھائے؟

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری نے گزشتہ دنوں اوپرا وینفری کو انٹرویو دیا — 

شہزادہ ہیری، شہزادہ چارلس اور ان کی سابق اہلیہ لیڈی ڈیانا کے چھوٹے بیٹے ہیں۔ شہزادہ ہیری نے پچھلے برس شاہی خدمات چھوڑ دی تھیں۔ اب اوپرا وینفری کوانٹرویو میں انہوں نے گھرکے جھگڑوں کی ہنڈیا چوراہے پرپھوڑ دی ہے ۔انکشاف کیا کہ وہ اس لیے الگ ہوئے کیونکہ انہیں ڈر تھاکہیں تاریخ خود کو نہ دہرائے۔ شہزادہ ہیری کے مطابق 'جو میں دیکھ رہا تھا وہ یہ کہ تاریخ خود کو دہرا رہی تھی اور کہیں زیادہ خطرناک انداز سے کیونکہ اب نسل کا معاملہ بھی شامل تھا'۔

یہ ایسا تلخ حوالہ ہے جو ہیری کی والدہ لیڈی ڈیانا کی ناگہانی موت سے متعلق ہے۔ لیڈی ڈیانا انیس سوستانوے میں پیرس میں اپنے دوست کے ساتھ کار کریش ہونے سے دم توڑ گئی تھیں۔ شہزادہ ہیری کےنزدیک ماں آج زندہ ہوتیں تو شاہی خاندان سے متعلق اس صورتحال پربہت ناراض ہوتیں۔

شہزادہ ہیری کی والدہ آنجہانی لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کی شادی کی تصویر— فائل فوٹو

برطانیہ چھوڑ کر امریکا منتقل شہزادہ ہیری کا دعویٰ ہےکہ شاہی خاندان نے معاشی طور پر انہیں کاٹ دیا تھا۔ اپنے والد پر یہ الزام بھی لگایا کہ ولی عہد شہزادہ چارلس نے نہ صرف انہیں نیچا دکھایا بلکہ فون تک سننا چھوڑ دیے تھے۔ شہزادہ ہیری کہتے ہیں ' دادی' ملکہ برطانیہ 'سے میری 3 بار بات ہوئی اور 2 بار اپنے والد 'شہزادہ چارلس' سے بات ہوئی۔ پھر والد نے میرے فون ریسیو کرنا بند کر دیے۔ والد نے کہا تمھارا جو منصوبہ ہے وہ تحریری طورپر دے دو'۔

شاہی خاندان کو میگھن نے متنازع نام 'دا فرم' دیا۔ وہ فرم جسے ملکہ برطانیہ کنٹرول کرتی ہے۔ میگھن نےدعویٰ کیا کہ ان کی باتیں سنی ان سنی کردی جاتیں اور خاموش کرایا جاتا رہا۔ میگھن مارکل کے نزدیک برطانیہ کے میڈیا نے نہ صرف ان کا بلکہ ان کےوالد کا امیج بھی خراب کیا۔

میگھن نے شہزادہ ولیم کی بیوی اور اپنی جٹھانی کیٹ مڈلٹن پر بھی الزامات کی بارش کی۔ میگھن نےاس الزام کی تردید بھی کی کہ شہزدہ ولیم کی بیوی کیٹ ان کی وجہ سے روئیں۔ میگھن نے الٹا دعویٰ کیا کہ شادی سے پہلے یہ کیٹ تھیں جنہوں نے ایسا رویہ اپنایا کہ وہ آٹھ آٹھ آنسو روئیں۔ اور یہیں سے ان کے میڈیا اور محل سے راستے جدا ہونا شروع ہو گئے تھے۔ 

میگھن نے شہزادہ ولیم کی بیوی اور اپنی جٹھانی کیٹ مڈلٹن پر بھی الزامات کی بارش کی— فائل فوٹو 

میگھن مارکل کے بقول' یہ تو جب ہماری شادی ہوئی اور ہر چیز خراب تر ہونے لگی تو میں سمجھ پائی کہ نہ صرف میرا تحفظ نہیں کیا جارہا بلکہ وہ تو خاندان کے دیگر افراد کو تحفظ دینے کے لیے جھوٹ بولنے پر تیار ہیں۔ مگر وہ یہ سچ بتانے پر تیار نہیں تھے ،مجھے اور میرے شوہر کو تحفظ دینے سے متعلق'۔

میگھن کے نزدیک شہزادہ ہیری نے ان کی زندگی بچالی۔ جبکہ شہزادہ ہیری کا کہناتھاکہ میگھن نے انہیں شاہی زندگی کے پھندے سے نجات دلا دی۔ ہیری اور میگھن کے اس سنسنی خیز انٹرویو کا موازنہ انیس سو پچانوے میں لیڈی ڈیانا کے اس انٹرویو سےکیا جا رہا ہے جس میں لیڈی ڈیانا نے شہزادہ چارلس سے اپنی ناکام شادی کا قصہ کھول کر رکھ دیاتھا۔لیڈی ڈیانا نے اپنی شادی کے بارے میں کہا تھا کہ' اس شادی میں ہم 3 لوگ تھے تو یہ رش لگنے والی بات ہوئی'۔

برطانیہ کاشاہی گھرانا ابھی ہیری اورمیگھن کےالزامات کی تحقیقات کر رہا ہے مگر عالمی سطح پراس شاہی گھرانے کیخلاف آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے شاہی خاندان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا مگر یہ بھی کہا کہ ابھی بادشاہت کے خاتمے سے متعلق گفتگو کا وقت نہیں ، تاہم امریکا کی سابق وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے برطانیہ کے شاہی خاندان سے ڈومور کا مطالبہ کردیا ہے۔

ہیری اورمیگھن کے انٹرویو پر ہیلری کلنٹن کہتی ہیں' وہ 'شہزادہ ہیری اور میگھن' یہ پیغام دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ ادارے جس کے وہ خود بھی حصہ رہے ، اسے مزید متحرک اور آگے کی جانب دیکھنے والا ہونے کی ضرورت ہے'۔

شہزادہ چارلس/فائل فوٹو

شہزادہ چارلس نے چھوٹے بیٹے اور بہو کے تہلکہ خیز انٹرویو  پر تبصرے سے گریز کیا ہے۔ شہزادہ چارلس نے بیٹےاور بہو کو براہ راست جواب تو نہیں دیا مگر اسپتال کے دورے اور دولت مشترکا سے متعلق تقریب سے خطاب میں ڈائیورسٹی کی بات کرکے علامتی طور پر یہ ضرور ظاہر کیا ہے کہ شاہی خاندان نسل تفریق نہیں، بلکہ سب نسلوں کوساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتا ہے۔ شہزادہ چارلس کہتے ہیں کہ 'دولت مشترکا کی روح اس کا شاندار تنوع ہے۔ یہ دو ارب چالیس کروڑ افراد کی فیملی ہےجس میں 54 ممالک اور 6 براعظموں کے لوگ شامل ہیں۔ ان افراد کی روایات ، علم اور ذہانت اس دنیا سے متعلق بے مثل خیالات اور تناظرپیش کرتے ہیں'۔

شہزادہ ہیری اپنی آنجہانی والدہ لیڈی ڈیانا کے ساتھ— فائل فوٹو/رائٹرز

برطانیہ کے شاہی گھرانے پرشہزادہ ہیری نے اپنے طور پر گہری چوٹ کی ہے مگر سروے کے مطابق برطانوی شہریوں کی بڑی تعداد نے یہ انٹرویو دس منٹ سے زیادہ نہیں دیکھا۔ بعض کا کہنا تھا یہ انٹرویو تصویر کا صرف ایک رخ پیش کررہا ہے جب کہ دیگر کا کہنا تھاکہ یہ اچھا ہے کہ شاہی خاندان سے متعلق وہ باتیں بھی سامنے آرہی ہیں جو اب تک پوشیدہ تھیں۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کا انٹرویو ایسے وقت نشر ہوا جب شہزادہ ہیری کے دادا اور ملکہ برطانیہ کے شوہرشہزادہ فلپ اسپتال میں زیرعلاج ہیں اورالزامات نے شاہی گھرانے کونیچادکھایا۔ مغربی میڈیا کے نزدیک میگھن مارکل شاہی محل کے خلاف شعلہ اگلتی بندوقوں کے ساتھ نکلی ہیں۔

متنازع انٹرویو کے بارے میں وقتی طور پر لوگوں کی رائے اپنی جگہ تجزیہ کاروں کے نزدیک ہیری اور میگھن نے جو الزامات لگائے ہیں، انہیں شاہی محل لاکھ نجی طور پرحل کرنےکی کوشش کرے، بات گھر سے نکل چکی۔ اوربات نکلی ہے تو اب دور تلک جائے گی۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔