18 مارچ ، 2021
تنزانیہ کے صدر جان مگوفولی کورونا وائرس کا شکار ہونے کی قیاس آرائیوں کے بعد61 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق تنزانیہ کی نائب صدر سمیہ صولوہو حسن نے ٹی وی پر خطاب کے دوران صدر جان مگوفولی کے انتقال کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ صدر عارضہ قلب میں مبتلا تھے۔
جان مگوفولی گزشتہ دو ہفتوں سے منظر عام سے غائب تھے اور ان کی صحت کے حوالے سے مختلف قسم کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
تنزانیہ کی اپوزیشن کی جانب سے گزشتہ ہفتے کہا گیا کہ صدر جان مگوفولی کورونا کا شکار ہو گئے ہیں لیکن اس حوالے سے کسی قسم کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
صدر جان مگوفولی کو آخری مرتبہ 27 فروری کو عوامی سطح پر دیکھا گیا تھا اور تنزانیہ کے وزیراعظم نے ان کی صحت کے حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیوں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر مگوفولی مکمل صحتمند اور ہیں اپنی ذمہ داریاں بالکل ٹھیک انجام دے رہے ہیں۔
تنزانیہ کی نائب صدر نے جان مگوفولی کے انتقال پر 14 روزہ قومی سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بہادر لیڈر سے محروم ہو گئے ہیں۔
خیال رہے کہ جان مگوفولی افریقا میں کورونا وائرس کے حوالے سے توہم پرست نظریات پر یقین رکھنے کے حوالے سے مشہور تھے اور وہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے دعا اور اسٹیم تھراپی کا مشورہ دیا کرتے تھے۔