26 مارچ ، 2021
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلادیش کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا جارہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بنگلادیش کے 50 ویں یومِ آزادی اور اس کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی 100 ویں سالگرہ کی تقریبات کے سلسلے میں شرکت کے لیے بنگلادیش کے دورے پر ہیں۔
بھارتی وزیراعظم کا دورہ بنگلادیش جمعہ کے روز سے شروع ہوا جو دو روز کے لیے ہے جب کہ سری لنکا، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے سربراہان نے بھی ڈھاکا میں جاری 10 روزہ تقریبات میں شرکت کی ہے۔
بھارتی وزیراعظم کے دورہ بنگلادیش کے موقع پر گزشتہ ہفتے سے ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا جارہا ہے اور مودی کے دورے کی شدید مخالفت کی جارہی ہے۔
مودی کے دورے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا ہےکہ بھارتی وزیراعظم نے مذہبی کشیدگی کو جنم دیا اور بھارتی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے۔
ڈھاکا میں ہونے والے ایک اور احتجاج میں مظاہرین نے کہاکہ 2002 میں گجرات میں مودی کے وزیراعلیٰ ہوتے ہوئے ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔
بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں جمعرات کے روز ہونے والے احتجاج پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور مظاہرین پر آنسو گیس سمیت ربر کی گولیاں بھی برسائیں، اس احتجاج میں زیادہ تر طلبہ شامل تھے جو بنگلادیشی حکومت کی جانب سے مودی کو دورے کی دعوت دینے کی مخالفت کررہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ ڈھاکا میں ہونے والے احتجاج میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے، پولیس کے کریک ڈاؤن میں 33 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے طلبہ رہنما کا کہنا تھا کہ اس احتجاج میں 2 ہزار طلبہ نے شرکت کی، پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد سے 40 طلبہ زخمی ہوئے جن میں سے 18 اسپتال میں داخل ہیں۔