26 مارچ ، 2021
کوہاٹ میں چار سال کی بچی حریم نالے میں ڈوبی نہیں تھی بلکہ اسے بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔
حریم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں واضح ہو گیا ہے کہ 4 سالہ حریم کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا۔
بچی کو قتل کرنے والا درندہ اب بھی آزاد ہے تاہم 36 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ثناء اللہ عباسی نے ملزم تک پہنچنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی میں بچی کو برقع پوش کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
ثناء اللہ عباسی کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور ملزمان کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ بدھ کو لاپتا ہونے والی 4 سالہ بچی حریم کی لاش گذشتہ روز نالے سے ملی تھی۔