’ملک میں سگریٹ کی مجموعی فروخت میں سے 40 فیصد غیر قانونی ہے‘

ملک میں مجموعی طورپر فروخت کی جانیوالی سگریٹ کا 40 فیصد غیر قانونی طورپرفروخت کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 70 ارب روپے سالانہ نقصان کا سامنا ہے۔

 یہ بات بریک فاسٹ ود جنگ میں ’پاکستان میں ٹیکس چوری اور تمباکو کی غیرقانونی تجارت‘ کے موضوع پر گفتگو میں سامنے آئی۔

ملک میں مقامی طورپر غیرقانونی سگریٹ کی تیاری سب سے بڑا مسئلہ ہے  اوریہ غیرقانونی دھندا اس لیے بڑھ رہا ہےکیونکہ یہ ٹیکس چوری کرتے ہیں اور سگریٹ کی قیمتیں کم رکھی جاتی ہیں۔ 

 ہر پیکٹ پر حکومت نے کم سے کم 42 روپے 12 پیسے ٹیکس نافذ کیا ہوا ہے اور پیکٹ کی کم سےکم قیمت 62 روپے 76 روپے مقرر کی ہے مگر ملک میں 200 سےزائد غیرقانونی سگریٹ برانڈز موجود ہیں جو 20 سے 40  روپے میں سگریٹ کا پیکٹ فروخت کررہے ہیں۔

کم سے کم ٹیکس اور کم سے کم قیمت کے قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے حکومت کا مالی ہدف پورا نہیں ہوپاتا اور اس سے عوام کی صحت بہتر بنانے کا ایجنڈہ بھی حاصل نہیں ہوتا۔

مزید خبریں :