کھیل
Time 01 اپریل ، 2021

یویو ٹیسٹ: 'ہمارے دور میں ٹنڈولکر، گنگولی، لکشمن بھی فیل ہوتے'

بھارت کے سابق اوپنر وریندر سہواگ کہتے ہیں کہ اگر ان کے دور میں 'یو یو' ٹیسٹ ہوتا تو سچن ٹنڈولکر ، سارو گنگولی اور وی وی ایس لکشمن کبھی بھی یہ ٹیسٹ پاس نہیں کرتے۔

یادرہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم میں سلیکشن کے 3 معیارات رکھے گئے ہیں جن میں کارکردگی ، یو یو ٹیسٹ اور 2 کلومیٹر چلنے کی آزمائش شامل ہے اور جو کھلاڑی ان تینوں کو پاس کرتا ہے اسے ہی ٹیم میں جگہ ملتی ہے۔

وریندر سہواگ نے سلیکشن کے اس معیار پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ 'مجھے ان تمام چیزوں پر یقین نہیں ہے۔ '

انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلیکشن ہمارے دور میں ہوتا تو ٹندولکر ، لکشمن اور گنگولی کبھی یہ پاس نہیں کر سکتے تھے، ہمارے وقت میں بیپ ٹیسٹ تھا اور اس کا پاس کرنے کا اسکور 12.5 تھا اور میں نے تینوں کو بیپ ٹیسٹ میں کبھی پاس ہوتے نہیں دیکھا۔

جہاں ایک طرف ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی نے فٹنس ٹیسٹ کی اہمیت کے بارے میں متعدد بیانات دیئے ہیں وہیں سہواگ اس پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ فٹنس ایک ایسی چیز ہے جو کوئی بھی کھلاڑی وقت کے ساتھ ساتھ حاصل کرسکتا ہے۔

یویوٹیسٹ کیا ہے؟

اس ٹیسٹ میں دراصل کئی زاویوں کی مدد سے 20 میٹر کے فاصلے پر دو قطاریں بنائی جاتی ہیں۔ کھلاڑی لائن کے پیچھے سے آغاز کرتا ہے اور ہدایت ملتے ہی قطاروں کے درمیان دوڑتا ہے۔ اس دوران موسیقی بھی بچ رہی ہوتی ہے اور اسی کی آواز پر ہی مڑنا ہوتا ہے۔

ہر منٹ میں تیزی بڑھ جاتی ہے اور اگر کھلاڑی دونوں سروں پر تیز رفتار نہیں ہوتا ہے تو ٹیسٹ روک دیا جاتا ہے۔ 

— یویوٹیسٹ


مزید خبریں :