پاکستان
Time 08 اپریل ، 2021

ملکی معیشت پرپاکستانی صارف کا اعتماد ایک بارپھرکم ہونے کا انکشاف

ملکی معیشت پر پاکستانی صارف کا اعتماد عالمی اوسط سے ایک بار پھر کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ریسرچ کمپنی اپسوس نے پاکستانی عوام کی رائے پر مبنی نیا سروے جاری کر دیا ہے۔

 اپسوس کے گلوبل کنزیومر کانفیڈینس انڈیکس کی حالیہ رپورٹ میں میں پاکستانی صارف کا ملکی معیشت پر اعتماد عالمی اوسط سے ایک بار پھر کم نظر آیا ہے اور رپورٹ میں دیکھا گیا کہ پاکستانی صارف نہ صرف مستقبل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مطمئن نہیں بلکہ اہم خریداریوں کے بارے میں بھی غیر یقینی کا اظہار کر رہا ہے، اس کے علاوہ پاکستانیوں کی اکثریت روزگار جانے کے خوف میں بھی مبتلا ہے ۔

اپسوس نے یہ رپورٹ پاکستان بھر سے شماریاتی طورپر منتخب ایک ہزار سے زائد صارفین کی رائے کی بنیا د پر تیار کی ، جس میں 18 مارچ سے 24مارچ 2021 کے درمیان سروے کیا گیا ۔

ایپسوس کی جاری کردہ رپورٹ کےمطابق عالمی سطح پر اپنے ملکوں کی معیشت پر اعتماد رکھنے والے صارفین کی مجموعی اوسط 44.7 فیصد ہے  لیکن پاکستان میں یہ شرح 36.9 فیصد نظر آئی ۔ 

اسکرین گریب، ایپسوس

دیگر ممالک کو دیکھا جائے تو چین میں صارف کے مجموعی اعتماد کی شرح 71.8 فیصد اور بھارت میں 56.9 فیصدنظر آئی ۔

سروے رپورٹ میں دیکھا گیا کہ ملکی معیشت پر عدم اعتماد کے باعث عوام بڑی سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے مطمئن نہیں۔ اور ہر 10 میں سے 08 پاکستانی یعنی 82 فیصد گاڑی یا گھر کی خریداری کرنے کے بارے میں پر اعتماد نہیں  جب کہ یہی صورتحال دیگر گھریلو اشیاء کی خریداری کے حوالے سے بھی دیکھی گئی اور 81 فیصد نےگھریلواشیاء کی خریداری کے حوالے سے عدم اطمینا ن کا اظہارکیا۔

اسکرین گریب، ایپسوس

اسی طرح 80 فیصد صارفین نے مستقبل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

اسکرین گریب، ایپسوس

 سرو ے میں ہر 05 میں سے04 پاکستانی یعنی 79فیصد نے اپنے ، اپنی فیملی اور دیگر افراد کی ملازمت کے غیر محفوظ ہونے کا بھی کہا جب کہ ہر 5 میں سے 2 پاکستانی یعنی 43 فیصد نے موجودہ ملکی معاشی صورتحال کے باعث کسی ایسے شخص کے بارے میں جاننے کا کہا جس نے روزگار کھو یا ہو۔

اسکرین گریب، ایپسوس

سروے میں ہر 4 میں سے 3 پاکستانیوں یعنی 73 فیصد نے آئندہ 6ماہ میں بے روزگار ہونے کے خوف کا اظہار کیا جب کہ 27 فیصد نے اس کے برعکس رائے دی اور کہا کے انہیں امید ہے کے آئندہ 6 ماہ میں ان کا روزگار محفوظ رہے گا۔

مزید خبریں :