Time 12 اپریل ، 2021
دنیا

ایران کے نطنز جوہری مرکز پر دہشت گرد حملہ

ایران کے نطنز جوہری مرکز  پر دہشت گرد حملہ  کیا گیا ہے تاہم ایرانی حکام کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان یا تابکاری کااخراج نہیں ہوا۔

ترجمان ایرانی ایٹامک انرجی آرگنائزیشن بہروزکمال واندی کے مطابق نطنز جوہری تنصیب کے پاور نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق صدر روحانی نے گذشتہ ہفتےکو جوہری تنصیب میں نئے سینٹری فیوجز کا افتتاح کیا تھا۔

سربراہ ایرانی ایٹامک انرجی آرگنائزیشن علی اکبرصالحی کے مطابق جوہری تنصیب کو سبوتاژ اور جوہری دہشت گردی کا نشانہ بنایاگیا، واقعےکی شدید مذمت کرتےہیں، عالمی برادری اور آئی اےای اےکو جوہری دہشت گری سے نمٹنےکی ضرورت ہے۔

علی اکبرصالحی کا کہنا ہےکہ ایران مجرموں کےخلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے، واقعے سے متعلق اطلاعات سے آگاہ ہیں۔

 ایرانی حکام کے مطابق نطنز جوہری مرکز پر حملے سے تابکاری کا اخراج نہیں ہوا ،نہ کوئی زخمی ہوا۔

 واقعہ اسرائیل کے سائبر حملےکا نتیجہ ہوسکتا ہے،اسرائیلی میڈیا

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ واقعہ اسرائیل کے سائبر حملےکا نتیجہ ہوسکتا ہے، حملےمیں کمپیوٹر وائرس اسٹکس نیٹ استعمال ہونےکا امکان ہے۔

ادھر ایران نے بھی نطنز جوہری مرکزپرتخریب کار ی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے بدلہ لینےکا اعلان کیا ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہناہےکہ اسرائیل پابندیوں کےخاتمےکےسلسلے میں ایران کی کامیابیوں کابدلہ لیناچاہتا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ نطنز جوہری مرکز  پر حملے سے کوئی تابکار مادہ خارج نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا لیکن یہ تباہی کا سبب بن سکتا تھا، اس حملے کو انسانیت کے خلاف کارروائی کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :