27 اپریل ، 2021
کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں کروائے گئے تین سرویز میں دیکھا گیا کہ ووٹرز کی جانب سے سیاست میں زیادہ دلچسپی نہیں دکھائی گئی لیکن ووٹ دینے کیلئے اکثریت تیار نظر آتی ہے۔
اس بات کا پتہ گیلپ پاکستان، اپسوس اور پلس کنسلٹنٹ کے سروے سے چلا جس میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 سے مجموعی طور پر 3ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز نے حصہ لیا۔
تینوں سرویز 10 اپریل سے 20 اپریل 2021 کے درمیان کیے گئے۔
سیاست میں دلچسپی کے سوال پر گیلپ پاکستان کے سروے میں ہر 2 میں سے ایک یعنی 51 فیصد ووٹرز نے سیاست میں بالکل دلچسپی نہ ہونے کا کہا جبکہ 39فیصد نے سیاست میں دلچسپی ہونے کا بتایا۔
پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں حلقے کے ہر 10 میں سے 5 ووٹرز یعنی 48فیصد نے سیاست میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا جبکہ 39فیصد نے دلچسپی ہونے کا کہا۔
اپسوس میں بھی یہی رجحان نظر آیا اور 56 فیصد نے سیاست میں بالکل دلچسپی نہ ہونے کا کہا جبکہ 21فیصد نے سیاست میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔
لیکن تینوں سرویز میں یہ دیکھا گیا کہ حلقے میں 29 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں ووٹرز کی بڑی تعداد نے حق رائے دہی استعمال کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
گیلپ پاکستان کے سروے میں 83فیصد، اپسوس کے سروے میں 73 فیصد جبکہ پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں 55 فیصد نے 29 اپریل کے ضمنی انتخاب میں ووٹ ڈالنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
اپسوس اور پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں حلقے کے عوام سے یہ بھی پوچھا گیا کہ ووٹ ڈالنے کا فیصلہ ان کا اپنا ہوتا ہے یا کمیونٹی کا؟
پلس کسنسلٹنٹ کے سروے میں جن افراد نے اپنا تعلق کسی برادری یا کمیونٹی سے بتایا اس میں 78 فیصد نے کہا وہ ووٹ اپنی مرضی سے ڈالتے ہیں جبکہ 22 فیصد نے کمیونٹی یا بڑوں کے فیصلے کے مطابق ووٹ ڈالنے کا کہا۔
اپسوس کے سروے میں 74 فیصد نے اپنی مرضی کے مطابق ووٹ ڈالنے کا کہا جبکہ 26فیصد نے کمیونٹی اور بڑوں کی مرضی کے مطابق ووٹ ڈالنے کا بتایا۔
تینوں سرویز میں ووٹرز نے حلقے میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کیلئے کی جانے والی سرگرمیوں کو نوٹس کرنے کا بھی کہا۔
گیلپ پاکستان میں 64 فیصد نے پی ٹی آئی کے جھنڈے، بینرز، پوسٹراور پمفلٹ بڑی تعداد میں دیکھنے کا بتایا۔
51 فیصد نے پی پی پی، 45 فیصد نے ایم کیو ایم پاکستان، 43 فیصد نے ن لیگ، 23 فیصد نے کالعدم ٹی ایل پی، 15 فیصد نے جے یو آئی، 15 فیصد نے عوامی نیشنل پارٹی، 14 فیصد نے جماعت اسلامی جبکہ 9 فیصد نے پی ایس پی کی انتخابی مہم کیلئے کی جانے والی سرگرمیوں کو نوٹ کرنے کا کہا۔
اپسوس کے سروے میں بھی 55 فیصد نے پی ٹی آئی کی حلقے میں سب سے زیادہ سرگرمیوں کو نوٹس کیا۔
51 فیصد نے ایم کیو ایم پاکستان، 49 فیصد نے پاک سرزمین پارٹی، 48 فیصد نے ن لیگ، 47 فیصد نے پاکستان پیپلزپارٹی، 24 فیصد نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان، 8 فیصد نے جماعت اسلامی جبکہ 7 فیصد نے جمعیت علمائے اسلام کی سرگرمیوں کو حلقے میں نوٹس کیا۔
پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں 62 فیصد نے پاک سرزمین پارٹی کی انتخابی مہم کیلئے کی جانے والی سرگرمیوں کو سب سے زیادہ نوٹس کرنے کا کہا جبکہ 61 فیصد نے پی ٹی آئی، 57 فیصد نے ایم کیو ایم پاکستان، 54 فیصد نے پاکستان مسلم لیگ ن، 48 فیصد نے پی پی پی، 37 فیصد نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان ، 6 فیصد نے جے یوآئی اور 2 فیصد نے جماعت اسلامی کی حلقے میں انتخابی سرگرمیوں کو نوٹس کرنے کا بتایا ۔