01 مئی ، 2021
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل کی این اے 249 میں دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرلی۔
مفتاح اسماعیل نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 30 سے زائد پولنگ اسٹیشنز سے رزلٹ موصول نہیں ہوئے اور کئی فارم 45 پر دستخط نہیں تھے جب کہ ہمیں بعض پریزائیڈنگ افسران کے رویے پر شدید تحفظات ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ آر او قانون پر عمل کرتے ہوئےاس کم فرق کے باوجود دوبارہ گنتی کی ہدایت نہیں دے رہا، ہمارےپاس فارم45 پر ووٹوں کی گنتی آر اوکی جانب سے دیےگئے فارمز سے مختلف ہے اور ہمیں آر او کی جانب سے فارم 45 فراہم نہیں کیے گئے، ہمیں آر او نے پولنگ اسٹیشن کے حساب سے رزلٹ سمری فراہم نہیں کی۔
مفتاح اسماعیل نے خط میں مزید کہا کہ ہم نے آر او سے واٹس ایپ نتائج کی وصولی کے وقت کی رسید مانگی جو نہیں دی گئی، آر او نے ہماری ساری درخواستیں مسترد کرکے واضح جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے، آدھے سے زیادہ فارم 45 پر آر او نے دستخط نہیں کیے۔
لیگی رہنما نے مطالبہ کیا کہ نتائج کو حتمی شکل دینےسے روکا جائے اور این اے 249 کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کرائی جائے۔
الیکشن کمیشن نے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست کو منظوr کرتے ہوئے اسے 4 مئی کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل 16156 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور (ن) لیگ کے مفتاح اسماعیل 15473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، اس طرح مفتاح اسماعیل اور قادر مندوخیل کے ووٹوں میں 683 ووٹوں کا فرق ہے۔