08 مئی ، 2021
انسٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ آف اکنامکس (پائیڈ) کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہےکہ سیکرٹری تعینات ہونےکے بعد گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ اقوام متحدہ کے افسر سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کو گھر، ملازمین اور الاؤنس تنخواہ کا حصہ شمار نہیں ہوتے۔
انسٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ آف اکنامکس کی رپورٹ کے مطابق بی اے کی ڈگری رکھنے والی سول سرونٹ پرائیوٹ سیکٹر کے مقابلے میں ساڑھے 9 فیصد زیاہ تنخواہ وصول کررہے ہیں۔
صرف ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے والوں کو نجی شعبے میں پرکشش ملازمتیں مل پاتی ہیں۔
سول سرونٹ کی آمدن نجی شعبے کی نسبت 20 فیصد زیادہ جبکہ گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ دوسرے افسروں کی تنخواہوں سے دس گنا زائد ہے۔
پائیڈ رپورٹ کے مطابق بیوروکریسی خفیہ طورپربہت زیادہ مالی فوائد حاصل کررہی ہے، سرکاری ملازمین کو گھر، ملازمین اور الاؤنس تنخواہ کا حصہ شمار نہیں ہوتے۔
گریڈ 20 کے ملازم کی تنخواہ ایک لاکھ 660 روپے ہے تاہم اس میں مختلف الاؤنسز، گاڑی، میڈ یکل اور گھر کی سہولت شامل کر لی جائے تو ماہانہ آمدن 7 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔
اسی طرح گریڈ 21 کے افسر کی تنخواہ ایک لاکھ 12 ہزار کے قریب ہے جو سہولتیں شامل کرنے کے بعد 9 لاکھ 80 ہزار ماہانہ بنتی ہے جبکہ گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ ایک لاکھ 23 ہزار 500 کے قریب ہے جو دوسری سہولتیں ملانے کے بعد 11 لاکھ روپے بن جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق افسران تمام سہولتوں کے باوجود تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں جبکہ سرکاری افسروں کو مختلف سہولتوں پرماہانہ 2 ارب 30 کروڑ روپے کے اخراجات آتے ہیں۔