Time 18 مئی ، 2021
پاکستان

’رنگ روڈ منصوبے سے ذلفی کے ننھیال کو فائدہ پہنچتا ہے ذلفی بخاری کا اس سے تعلق نہیں‘

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کاکہنا ہےکہ رنگ روڈ راولپنڈی کے  معاملے میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا ک رنگ روڈ منصوبے کی سڑک سے ذلفی بخاری کے ننھیال کو فائدہ ضرور پہنچتا ہے  لیکن ذلفی بخاری کا اس سے کوئی تعلق نہیں، رنگ روڈ منصوبے کی انکوائری سے ملک کے اربوں روپے بچائے گئے ہیں۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں کسی وزیر یا مشیر کا نام سامنے نہیں آیا، ذلفی بخاری نے تحقیقات کی تکمیل تک استعفیٰ دےدیا ہے۔

وفاقی وزير فواد نے پریس کانفرنس میں  یہ بھی کہاکہ الیکشن کانظام شفاف ہوناچاہیے، 5بجے پولنگ ختم ہوتی ہے،صبح تک رزلٹ نہیں آتا، مسئلے کا حل الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہے ، پولنگ ختم ہونے کے 20 منٹ بعد نتیجہ آجائے گا ، ن لیگ کبھی زندگی میں شفاف الیکشن سے اقتدار میں نہیں آسکتی۔

علاوہ ازیں ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی احتساب پالیسی واضح ہے، تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں، اب چاہے وہ اپوزیشن کے رہنما ہوں،کابینہ کے رکن، افسر شاہی سے تعلق رکھتے ہوں یا کسی بھی ادارے سے، الزامات لگیں گے تو تحقیقات ہوں گی اور جوابدہی کا اصول لاگو ہو گا، یہی نظام کی تبدیلی ہے جس کا وعدہ تھا۔

انہوں نے رنگ روڈ راولپنڈی اسکینڈل سے متعلق کہا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں سابق کمشنر راولپنڈی اور ان کے ساتھ مزید افسران اس اسکینڈل میں شریک تھے، مزید تحقیقات کیلئے معاملہ متعلقہ اداروں کو بھیجا جائے، ابھی تک اس معاملے میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں ہی ہو سکتا تھا کہ اگر الزامات لگیں تو تحقیقات ہوتی ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں میڈیا کےگلے بیٹھ جاتے تھے لیکن مجال ہے کان پر جوں بھی رینگے، یہ ہی نظام میں تبدیلی ہے، حکومتی اہلکاروں کو احتساب کا خوف ہونا چاہیے، طاقتور ترین لوگ بھی قانون سے مبرا نہیں۔

دوسری جانب جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی سوچ کے مطابق شہباز شریف کو باہر جانے سے روکا ہے، شہباز شریف پہلے بھی سیاسی فائدہ اٹھانے پاکستان آئے تھے، اس دفعہ نہیں آئیں گے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نیب سے کہتے ہیں کہ جتنی صلاحیت ہے اتنے ہی کیسز کھولا کریں۔

مزید خبریں :