08 جون ، 2021
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی 'ایپل' کے ملازمین نے کورونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد دوبارہ دفتر بلانے پر احتجاج کیا ہے۔
خیال رہےکہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھرکی کمپنیوں کی طرح ایپل نے بھی اپنے ملازمین کو گھر سےکام کرنےکی سہولت فراہم کی تھی تاہم کورونا ویکسینیشن کے بعد کیسز میں کمی پر دفاتر میں کام کا سلسلہ بحال کیا جارہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایپل کے سی ای و ٹِم کُک نے بڑے پیمانے پر اپنے ورکرز کی دفاتر واپسی کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت ابتدا میں تمام ملازمین کو ستمبر سے ہفتے میں 3 روز آنے کو کہا گیا ہے۔
کمپنی کے اس منصوبے کو ایپل ملازمین کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے اور بعض ملازمین کی جانب سےایک خط پر دستخط کیےگئے ہیں جس میں ملازمین نے گھر سے ہی کام کرنے کے حوالے سےکمپنی سے مزید نرمی کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
خط میں مزیدکہا گیا ہےکہ کمپنی کی پالیسی کے باعث ہمارے کئی ساتھی مجبوراً ملازمت چھوڑ چکے ہیں۔
ملازمین کا کہنا ہےکہ ہم نے گھر میں رہتے ہوئے بہترکارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،گھر سے کام کرتے ہوئے معمولات زندگی میں توازن رکھنا ممکن ہوا ہے اور اس سے کورونا کا خطرہ بھی کم ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل، فیس بک اور مائیکرو سافٹ سمیت دیگر کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو عارضی طور پر گھر سے کام کرنے کی اجازت دی تھی اور فی الحال ان کمپنیوں نے کوئی فیصلہ نہیں کیا جب کہ ٹوئٹر نے اپنے ملازمین کو مستقل طور پر گھر سے ہی کام کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔