Time 13 جون ، 2021
پاکستان

بیرون ملک سے پڑھ کر آنے والا ایر وناٹیکل انجینیئر جوس بیچنے لگا

چائے والا پڑھ لکھ کر ڈپٹی کمشنر یا وزیراعظم بن جائے تو نظام کی یہ خوبی سب کو اچھی لگتی ہےلیکن اگر کوئی انجینیئر تربوز کا جوس بیچنے پر مجبور ہوجائے تو  یہی تبدیلی سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے ایروناٹیکل انجینئر عبدالملک کی تعلیمی اسناد اور سفری دستاویزات ایسی ہیں کہ انہیں ہاتھوں ہاتھ لیا جاتاتاہم ایسا نہ ہوسکا۔

عبدالملک کی اسکولنگ عرب امارات میں ہوئی جب کہ انہوں نے ایروناٹیکل انجینیئرنگ کی ڈگری  چین کی یونیورسٹی سے حاصل کی۔ 

سوات سے تعلق رکھنے والا عبدالملک اچھے مستقبل کا خواب لے کر پاکستان آیا،ایرو ناٹیکل کمپلیکس کامرہ میں انٹرن شپ کی، پشاور فلائنگ کلب میں ٹرینی انجینیئر اور ایک نجی ائیرلائن میں اسسٹنٹ ریمپ آفیسر کی ملازمتوں میں چند سال بھی لگائےتاہم اس سب کے باوجود عبدالملک کو   اہلیت کے مطابق  نہ عہدہ مل سکا نہ حق کے مطابق تنخواہ مل سکی۔

عبدالملک کے مطابق جب20، 25 ہزار میں گھر چلانا ممکن نہ رہا تو وہ بہتر روزگار کی تلاش میں کراچی آگئے  اور جوس بیچنے لگے۔

عبدالملک پشتو، اردو، انگریزی، عربی اور چائنیز زبانیں جانتے ہیں مگر ان کی سمجھ میں آج تک نہیں آیا کہ وہ متعلقہ حکام کو اپنا مسئلہ کس زبان میں سمجھائیں۔

مزید خبریں :