سی ای او کلفٹن، ایم ڈی واٹربورڈ نے تسلیم کرلیا، پانی فراہم نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی کو پینے کے پانی کی فراہمی کیس میں عدالت نے قرار دیا کہ ٹینکرز کے ذریعے بھاری رقم کے عوض پانی کی سپلائی جاری ہے، یہی واٹر ٹینکر واٹر بورڈ کی پانی کی لائنوں سے پانی حاصل کرتے ہیں۔ 

سپریم کورٹ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن اور منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) واٹربورڈ نے تسلیم کرلیا کہ پانی فراہم نہیں کرسکتے لیکن ٹینکرز کے ذریعے بھاری رقم کے عوض پانی کی سپلائی جاری ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہی واٹر ٹینکر واٹر بورڈ کی پانی کی لائنوں سے پانی حاصل کرتے ہیں، دوسری طرف نظرآتا ٹینکر سے پانی فروخت کرکے کراچی کی عوام سے بھاری پیسہ کمایا جارہا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ واٹر ٹینکر واٹر بورڈ کی لائن سے خود ہی پانی حاصل کرتے ہیں، حتیٰ کہ کنٹونمنٹ ایریاز اور ڈیفنس میں بھی یہی ہورہا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ کا مؤقف ہے کہ واٹر بورڈ کی جانب سے پانی کا پورا حصہ نہیں دیا جارہا ہے، واٹر بورڈ نے ہمیں 9 ملین گیلین فراہم کرنا لازمی ہے۔

سپریم کورٹ نے کے فورمنصوبے سے متعلق واپڈا چیئرمین اور پروجیکٹ ڈائریکٹر سے 16جون تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔

مزید خبریں :