شاہنواز دھانی کا مستقبل بہت روشن ہے: اظہر محمود

فوٹو: جیو نیوز
فوٹو: جیو نیوز

ملتان سلطانز کے بولنگ کوچ اور سابق آل راؤنڈر اظہر محمود کا کہنا ہے کہ شاہنواز دھانی میں بہت انرجی ہے، وہ ہر وقت مسکراتا رہتا ہے، انہیں ایک میچ کے پہلے ہی اوور میں 15 رنز پڑے تو وہ پھر بھی چہرے پر مسکراہٹ سجائے ہوئے تھے اور انہیں اعتماد تھا کہ وہ کم بیک کریں گے اور ایسا ہی ہوا۔

اظہر محمود نے کہا کہ شاہنواز دھانی ایک انٹرٹینر ہے، وہ ایسا کریکٹر ہے جو سب کو جگا کر رکھتا ہے، نوجوان کھلاڑی کے لیے یہ بہت اہم ہوتا ہے کہ وہ بڑے دل کے ساتھ کرکٹ کھیلے۔

ان کا کہنا ہے کہ شاہنواز دھانی کی اسکلز پر کام کرنا ہے، ان کی ان سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ میں وقت کے ساتھ بہتری آتی جائے گی، ورائٹی پر بھی کام کرنا ہے لیکن اس وقت شاہنواز دھانی کا بڑے دل کے ساتھ کھیلنا ان کی کامیابی کا راز ہے۔

سابق بولنگ کوچ قومی ٹیم نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ شاہنواز دھانی کا مستقبل بہت روشن ہے، خوشی کی بات ہے کہ ایسا بولر پاکستان کو ملا، شاہنواز دھانی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل ہیں، مینجمنٹ کو دیکھنا ہے کہ انہیں کہاں کھلانا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ شاہنواز دھانی کوئی بھی فارمیٹ کھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ایک بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بولرز کو جب بھی موقع دیں تو تسلسل کے ساتھ موقع دیں، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ایک دو میچ کھلائیں اور اس کے بعد بھول جائیں، کسی بھی بولر کی کارکردگی میں نکھار اسی وقت آ سکتا ہے جب آپ اسے مسلسل کھلائیں، ایک دو میچز سے کسی کی صلاحیتیوں کا پتہ نہیں چل سکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ حارث رؤف زبردست بولر ہے، اس نے پاکستان کے لیے بہت اچھا پرفارم کیا ہوا ہے، مجھے اس کا جارحانہ انداز پسند ہے لیکن یہ چیز اچھی نہیں ہے کہ دو چار میچز اوپر نیچے ہونے سے کسی کا کرئیر ختم کر دیں، ایسا کسی بھی بولر کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے۔

اظہر محمود نے کہا کہ محمد عامر میں بہت مہارت ہے، محمد عامر کو میں بہت اوپر دیکھتا ہوں، پاکستان میں اس وقت اس جیسی صلاحیتیوں کے مالک بولر کم ہی ہیں، میں تو یہ کہوں گا کہ محمد عامر اور مینجمنٹ کو مل بیٹھ کر مسئلے حل کرنے چاہئیں، محمد عامر اثاثہ ہے، پاکستان کو ضرورت ہے تو اسے ضرور واپس آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملتان سلطانز نے کراچی میں پی ایس ایل کے چار میچز ہارے، وہاں ہمارا کمبی نیشن اچھا نا بن سکا، ٹی ٹوئنٹی میں سارا کام مومینٹم کا ہوتا ہے، ابوظبی میں پہلا میچ جیتنے سے فرق پڑا، کھلاڑیوں کو اعتماد ملا اور پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ محمد رضوان ٹاپ بیٹسمینوں میں ہیں، شاہنواز دھانی نے سب سے زیادہ وکٹیں لی ہیں، شان مسعود اور رائلی روسو نے اچھی بیٹنگ کی، بالروں میں سہیل تنویر، عمران خان اور عمران طاہر نے پرفارم کیا، سب نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، آگے بھی اسی طرح کھیلیں گے، کوشش ہو گی کہ پلے آف اچھا کھیلیں، فائنل میں جائیں اور جیتیں۔

مزید خبریں :