23 جون ، 2021
لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے قریب بم دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے چارکی حالت تشویشناک ہے۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 30 کلو گرام سے زائد غیر ملکی ساختہ دھماکا خیز مواد اوربال بیئرنگ استعمال کیے گئے، دھماکا خیز مواد کار میں نصب تھا، دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔
پولیس کے مطابق جوہر ٹاؤن میں ہونے والا بارودی مواد کا دھماکا ایک گھرکے باہرکھڑی گاڑی میں ہوا جس کے نتیجے میں کئی مکانات کو نقصان پہنچا اور کئی راہ گیر بھی زخمی ہوئے، دھماکے سے زمین میں 4 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا اور پانی کے پائپ پھٹ گئے۔
دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے سے ایک گھر زیادہ متاثر ہوا جبکہ دیگر گھروں کو بھی دھماکے سے نقصان پہنچا۔
ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں پولیس اہلکار، ایک خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں اور جلنے کے باعث تمام زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی ایک عینی شاہد خاتون کا کہنا ہےکہ ایک آدمی موٹر سائیکل کھڑی کرکےگیا،پھر موٹر سائیکل دھماکےسے پھٹ گئی۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ دھماکا ملک دشمن عناصرکی کارروائی ہے، حافظ سعید کا گھر ٹارگٹ ہونے کےسوال پر آئی جی پنجاب نے کہاکہ ہائی ویلیو ٹارگٹ گھر کے قریب پولیس پکٹ ہے، اسی لیےگاڑی گھر کے قریب نہیں جاپائی، ان کا خیال ہے کہ ٹارگٹ پولیس تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے جناح اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے جناح اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے علاج و معالجے کا جائزہ بھی لیا۔