’تھری ایڈیٹس‘ کے بعد علی فضل ڈپریشن میں کیوں چلے گئے تھے؟

علی فضل نے بتایا کہ فلم ریلیز ہونے کے بعد انہیں اکثر صحافیوں کے فون آتے تھے اور وہ بتاتے تھے کہ ’سر فلاں کالج میں بالکل ایسا ہی واقعہ ہوا ہے جیسا آپ نے فلم میں کردار کیا تھا— فوٹو: فائل
علی فضل نے بتایا کہ فلم ریلیز ہونے کے بعد انہیں اکثر صحافیوں کے فون آتے تھے اور وہ بتاتے تھے کہ ’سر فلاں کالج میں بالکل ایسا ہی واقعہ ہوا ہے جیسا آپ نے فلم میں کردار کیا تھا— فوٹو: فائل

بالی وڈ اداکار علی فضل نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 2009 میں ریلیز ہونے والی سپر ہٹ فلم تھری ایڈیٹس کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوگئے تھے۔

اپنے انٹرویو میں علی فضل نے بتایا کہ فلم میں انہوں نے ایک سائنس اسٹوڈنٹ کا کردار نبھایا تھا جسے اس کے ڈین نے اسائمنٹ جمع نہ کرانے پر فیل کرنے کا کہہ دیا تھا اور اس ٹینش میں اس نے خود کشی کرلی تھی۔

علی فضل نے بتایا کہ فلم ریلیز ہونے کے بعد انہیں اکثر صحافیوں کے فون آتے تھے اور وہ بتاتے تھے کہ ’سر فلاں کالج میں بالکل ایسا ہی واقعہ ہوا ہے جیسا آپ نے فلم میں کردار کیا تھا، اس حوالے سے آپ کیا کہیں گے؟‘

اداکار نے کہا کہ انہیں ایسی خبریں سن کر شدید صدمہ ہوتا تھا اور ایک وقت ایسا آیا کہ وہ ڈپریشن میں چلے گئے اور یہ سوچنے لگے کہ انہوں نے یہ کردار کیوں نبھایا۔

علی فضل نے بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے فلم کے ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی سے بھی بات کی اور بتایا کہ لوگ ایسی باتیں کررہے ہیں اور مجھے ڈپریشن ہورہی ہے جس پر راج کمار ہیرانی نے کہا کہ ’تم ایسا مت کرو، انہیں کہوں کہ پروڈیوسر سے بات کریں، تم زیادہ میت سوچو اس بارے میں‘۔

علی فضل نے کہا کہ فلم میں انہوں نے کہانی کے مطابق چھوٹا سا کردار نبھایا تھا جس کا مقصد کسی کو  نقصان پہنچانا بالکل نہیں تھا۔