26 جون ، 2021
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے انکشاف کیا ہے کہ بجٹ اجلاس سے قبل بلوچستان کا بجٹ خود کابینہ نے نہيں دیکھا تھا تو اپوزيشن کو کیا دکھاتے ۔
کوئٹہ میں اسمبلی اجلاس کے بعد میڈ یا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جام کمال خان کا کہنا تھا کہ بجٹ پیش ہونےکے بعد اگر اپوزیشن ا عتراض کرتی تو کوئی بات ہوتی، بجٹ تو ہم نے اس وقت پیش ہی نہیں کیاتھا۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ اعتراضات تو اس وقت ہوتے جب ہم پیش کر تے، ہماری کابینہ نے بھی بجٹ نہیں دیکھا تھا،18 جون کوکابینہ نے3 بجےبجٹ دیکھا اور ساڑھے چار ،5 بجےہم ایوان میں لے آئے،کابینہ کے ممبر ان کوبھی نہیں پتہ تھا کہ بجٹ میں کیا ہے لیکن اپوزیشن کو پتہ تھا کہ بجٹ میں کیا ہونے جارہا ہے یہ سمجھ سے بالاتر ہے، بجٹ پیش ہو جاتا، ایک دو گھنٹے آپ پڑھتے،اعتراض کرتے،ہنگامہ آ را ئی کرتے تو بھی کوئی بات بنتی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بجٹ پیش ہونے سے پہلے اعتراضات اٹھانا سمجھ سے بالاتر ہے،اپوزیشن کو دعوت دی تھی کہ وہ اسمبلی میں آکر اپنے خیالات کا اظہار کرے،بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم نے سب سےزیادہ خرچ کیا۔
اب سوال تو یہ ہے کہ اگر بلوچستان کابینہ نے بجٹ دیکھا نہیں تھا تو بلوچستان کا نئے مالی سال کا بجٹ بنایا کس نے ہے؟؟؟