10 جولائی ، 2021
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں بھارتی سرمایہ کاری ڈوبتی نظر آرہی ہے جبکہ بھارت نے نیک نیتی سے سرمایہ کاری کی ہو تو آج اسےمایوسی کی ضرورت نہ ہوتی۔
انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا گفتگو میں کہنا تھاکہ پاکستان نےبارباربات کی افغانستان میں ہماراکوئی فیورٹ نہیں، بندوق فیصلہ نہیں کرسکتی کرنا ہوتا تو 20 سال میں ہوجاتا، افغان مسئلے پر فیصلہ بیٹھ کر ہی کرنا ہوگا۔
افغانستان کی اندرونی صورتحال فیصلہ کرے گی اسی سمت میں بڑھیں گے، ترجمان پاک فوج
انہوں نےکہا کہ پاکستان نے خلوص سے افغان امن عمل آگے بڑھانے پربات کی ہے، کیسی حکومت بنانی ہے اور کیسے آگے لے کر چلنا ہے، یہ افغان عوام کو فیصلہ کرنا ہے، افغان اگر کسی ڈیڈ لاک پر ہیں تو ہم آج بھی حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہماری بھی کچھ حدود ہیں ایک حد تک جا سکتے ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ افغانوں میں صلاحیت ہے کہ بیٹھ کر فیصلہ کر کے آگے چل سکتے ہیں، جو بھی ہوگا افغانستان کی اندرونی صورتحال فیصلہ کرے گی اسی سمت میں بڑھیں گے، بندوق فیصلہ نہی کرسکتی، 20 سال میں نہیں کرسکی تو آگے کیا کرے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ افغانوں کو فیصلہ بیٹھ کر ہی کرنا ہوگا ورنہ یہ صورتحال خانہ جنگی میں بدل جائے گی، خانہ جنگی میں کسی کا بھلا نہیں بلکہ پورے خطے کو متاثر کرے گی، افغانستان میں تمام دھڑے 40 سال کے تشدد سے تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کی سیکیورٹی اور منیجنمنٹ پہلے ہی بڑھا دی تھی، پاک افغان بارڈر پر 90 فیصد باڑ لگائی جا چکی جبکہ بارڈر سیکیورٹی منیجمنٹ بہت مستحکم ہے اور پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی بڑھانے کیلئے ایف سی ونگز تشکیل پاچکے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ سب کو علم ہے داعش اور ٹی ٹی پی افغانستان میں ہیں جو گاہے بگاہے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، اگر افغانستان میں تشدد بڑھتاہے تو پناہ گزینوں کے مسئلے پر وزارت داخلہ نے پلاننگ کی ہے، انٹرنیشنل اسٹیک ہولڈرز کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیسے چلنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، کسی غیر مطلوبہ کویہاں نہیں آنے دیں گے، یہ بات واضح کہی جاچکی کہ اڈوں کی کوئی ضرورت ہے نہ سوال ہوتاہے۔
افغانستان میں بھارت کی سرمایہ کاری ڈوبتی نظر آرہی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
بھارتی سرمایہ کاری کے حوالے سے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ بھارت نے نیک نیتی سے سرمایہ کاری کی ہو تو آج اسےمایوسی کی ضرورت نہ ہوتی، بھارت کا سارا رخ تھا کہ افغانستان میں قدم جما کر پاکستان کو نقصان پہنچا سکے لیکن آج افغانستان میں بھارت کی سرمایہ کاری ڈوبتی نظر آرہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت دنیاکو بتانے کی کوشش کر رہاہے کہ افغانستان میں مسائل کی وجہ پاکستان ہے لیکن اس میں کوئی سچائی نہیں اور دنیا کو علم ہوچکا پاکستان نے افغان مسئلہ بہتر طریقے سے حل کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔