12 جولائی ، 2021
شمالی وزیرستان میں بارہویں جماعت کی طالبات کے پرچے کے دوران سرکاری اسکول پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔
پولیس نے بھی شمالی وزیرستان میں سرکاری اسکول پر دستی بم سے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت بارہویں جماعت کی طالبات کا پرچہ ہو رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ ہائی اسکول پر دستی بم حملے سے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، پولیس کی نفری نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی او شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایا کہ نامعلوم شرپسندوں نے خوف و ہراس پیدا کرنے کے لیے حیدرخیل کے ایک سرکاری اسکول کے اوپر بنے سکیورٹی کے خالی مورچے میں بارودی مواد کا دھماکا کیا۔
ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ دھماکے کے ذریعے امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے، حملے کی تحقیقات جاری ہیں، کسی کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے باریک بینی کے ساتھ حقائق جمع کرکے تفتیش شروع کر دی ہے، جلد نتائج سامنے آئیں گے۔
حیدر خیل کے قبائلی رہنما ملک گل صالح جان کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول حیدرخیل تحصیل میرعلی کا واحد گرلز ہائی اسکول ہے جہاں دور دراز سے بچیاں حصول تعلیم کے لیے آتی ہیں، یہ دھماکا ایک اشارہ تھا کہ یہاں بچیوں کی تعلیم نا ہو ۔