12 جولائی ، 2021
وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہےکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے معافی کی پٹیشن پردستخط کرالیےہیں، حکومت کوشش کر رہی ہےکہ عافیہ صدیقی کو واپس لایا جائے۔
وزیرمملکت علی محمد خان نے عافیہ صدیقی کےمتعلق سینیٹ میں بیان کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے معافی کی پٹیشن پر دستخط کرالیے ہیں، عافیہ صدیقی کو خاندان سے بات کرنے کی اجازت ہے، ہماری حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عافیہ صدیقی کو واپس لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سفارت خانہ عافیہ صدیقی سے رابطے میں ہے، نہ ہی عمران خان اور نہ قوم عافیہ صدیقی کو بھولی ہے، ایسے معاملات کو سیاسی نہیں بنانا چاہیے، کیا آپ ہمارے دلوں میں دیکھ رہے ہیں، کیا عمران خان امریکا کے صدر ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جب عافیہ صدیقی گئی تب اسی شخص کی حکومت تھی جسے ایم ایم اے نے وردی میں منتخب کیا تھا، حکومت میں آتے ہی عافیہ صدیقی سے رابطے کی کوشش کی ، لیکن کچھ مجبوریاں ہیں، عافیہ صدیقی کی صحت ٹھیک ہے، حکومت اس معاملے میں بے خبر نہیں ہے۔
اس سے قبل بحث کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق نےکہا کہ عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ 100 دن میں عافیہ کو واپس لاؤں گا، ایک بار بھی وزیراعظم نے عافیہ کا نام تک نہیں لیا۔
شیری رحمان بے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کو ہماری حکومت نے وکیل فراہم کیا تھا، ہم عافیہ صدیقی کے گھر والوں سے رابطے میں رہے، مجھے عافیہ صدیقی سی ملنے کی اجازت نہیں ملی تھی، قونصل جنرل اور وکیل وہاں ان سے رابطے میں تھے، خارجہ امور کمیٹی اس کیس پر سفارت خانے سے بات کر سکتی ہے۔