پاکستان
Time 16 جولائی ، 2021

وزیراعظم عمران خان نے افغان صدر کو آئینہ دکھا دیا

وزیراعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔

افغان صدر اشرف غنی نے وسطی و جنوبی ایشیائی رابطہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستان سے 10 ہزار جنگجو افغانستان میں داخل ہوئے۔

اشرف غنی نے مزید کہا کہ اگر بات چیت نا ہوئی تو ہم طالبان کا مقابلہ کریں گے، یہ امن کے لیے آخری موقع ہے۔

اشرف غنی کے الزامات پر وزیراعظم عمران خان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر اشرف غنی کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے جو سراسر بے بنیاد ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورت حال کا ذمہ دار پاکستان کو ٹہرانا شدید ناانصافی ہے، دنیا میں کوئی ملک افغان امن کےلیے سب سے زیادہ کوششیں کررہاہے تو وہ پاکستان ہے، افغانستان میں امن کے لیے سب سے زیادہ پاکستان نے قربانیاں دیں۔

وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم کہہ رہے تھے کہ طالبان سے بات چیت کریں تب بات چیت نہیں کی گئی، اب طالبان فتح کے قریب ہیں تو بات چیت کی بات کی جا رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جب طالبان کو افغانستان میں فتح نظر آ رہی ہے تو وہ اب پاکستان کی کیوں سنیں گے؟ سمجھوتا کیوں کریں گے؟ جب افغانستان میں ڈیڑھ لاکھ نیٹو افواج موجود تھیں اُس وقت طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہیے تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک کے آپس میں جڑنے کے لیے بڑا چیلنج مسئلہ کشمیر ہے ، اگر  پاکستان اور بھارت تنازعات حل کر لیں تو سارا خطہ بدل جائےگا۔