05 اگست ، 2021
وزیراعظم عمران خان نے رحیم یار خان میں مندر پر ہونے والے حملے کا نوٹس لے لیا۔
سوشل میڈیا پر رحیم یار خان میں واقع مندر پر حملے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، رپورٹس کے مطابق مندر پر حملے کا واقعہ رحیم یار خان کے گاؤں بھونگ میں پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لاٹھیوں سے مسلح افراد مندر میں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں اور نعرے بھی لگا رہے ہیں۔
ممبر قومی اسمبلی رمیش کمار نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو درجن سے زائد افراد نے سدھی ونایک مندر پر ہلہ بولا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے وزیراعظم آفس نے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ متعلقہ واقعے کی تحقیقات کی جائے اور اس میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
شہباز گل نے کہا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل اجازت اور تحفظ فراہم کرتا ہے کہ وہ آزادانہ طریقے سے اپنی عبادات کر سکیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ یہ واقعہ آئین پاکستان اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت انسانی حقوق گزشتہ روز سے رحیم یار خان پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ملزمان کے خلاف ایکشن کو یقینی بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مشتعل افراد نے حملہ کر کے ایک ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے سو موٹو ایکشن بھی لیا تھا۔