Time 16 اگست ، 2021
دنیا

طالبان کی افغانستان میں واپسی پر عالمی اخبارات کی شہ سرخیاں

بین الاقوامی اخبارات میں افغانستان کی صورتحال پر شہ سرخیاں نمایاں رہیں۔ فوٹو: ایڈیٹڈ
بین الاقوامی اخبارات میں افغانستان کی صورتحال پر شہ سرخیاں نمایاں رہیں۔ فوٹو: ایڈیٹڈ  

افغانستان میں 20 سال بعد طالبان کی واپسی جہاں عالمی برادری کے لیے اہمیت کی حامل ہے  وہیں بین الاقوامی اخبارات نے بھی کابل میں طاقت کے اس کھیل کو  اپنی شہ سرخیوں کی زینت بنایا ہے۔

آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ افغانستان کے طالبان کے کنٹرول میں جانے پر کس بین الاقوامی اخبار نے کیا شہ سرخی بنائی۔

دی انڈیپنڈنٹ

برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ نے لکھا کہ ’افغان صدر کے فرار ہونے کے بعد طالبان برسر اقتدار‘

افغان صدر کے فرار ہونے کے بعد طالبان برسر اقتدار۔ فوٹو: اسکرین گریب
افغان صدر کے فرار ہونے کے بعد طالبان برسر اقتدار۔ فوٹو: اسکرین گریب

دی ٹائمز

برطانوی اخبار دی ٹائمز نے افغانستان کی صورتحال پر شہ سرخی بنائی کہ ’صدر کے فرار ہونے کے بعد فاتح طالبان نے کابل حاصل کر لیا‘

صدر کے فرار ہونے کے بعد فاتح طالبان نے کابل حاصل کر لیا۔ فوٹو: اسکرین گریب
صدر کے فرار ہونے کے بعد فاتح طالبان نے کابل حاصل کر لیا۔ فوٹو: اسکرین گریب

ہندوستان ٹائمز

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے لکھا کہ غنی افغانستان سے فرار، طالبان صدارتی محل میں داخل۔

غنی افغانستان سے فرار، طالبان صدارتی محل میں داخل۔ فوٹو: اسکرین گریب
غنی افغانستان سے فرار، طالبان صدارتی محل میں داخل۔ فوٹو: اسکرین گریب

دی ڈیلی ٹیلی گراف

دی ڈیلی ٹیلی گراف نے اپنی شہ سرخی میں لکھا کہ ’کابل طالبان کے قبضے میں جانے کے بعد مغربی ممالک فرار‘

کابل طالبان کے قبضے میں جانے کے بعد مغربی ممالک فرار۔ فوٹو: اسکرین گریب
کابل طالبان کے قبضے میں جانے کے بعد مغربی ممالک فرار۔ فوٹو: اسکرین گریب

ڈیلی میل

ایک اور برطانوی جریدے ڈیلی میل نے برطانوی پرچم میں لپٹی فوجی کی لاش کے ساتھ طویل شہ سرخی لکھی کہ ’20 سال بعد، افغانستان چند دنوں میں ہی اجڑ گیا، ہمارے بہادر مترجم کیلئے خوف بڑھ گیا، طالبان سے بچنے کیلئے افراتفری بڑھ گئی، 457 برطانوی ہیروز کے اہلخانہ اب سوال پوچھ رہے ہیں۔۔ان سب کا کیا قصور تھا جو مر گئے؟

ان سب کا کیا قصور تھا جو مر گئے؟ فوٹو: اسکرین گریب
ان سب کا کیا قصور تھا جو مر گئے؟ فوٹو: اسکرین گریب

دی گارجین اور دی میٹرو

برطانوی جریدے دی گارجین نے لکھا ’کابل کا زوال‘ جبکہ دی میٹرو نے بھی اسی سے ملتی جلتی شہ سرخی لکھی کہ ’ کابل کا زوال، طالبان نے کنٹرول حاصل کر لیا‘۔

دی گارجین اور میٹرو نے ملتی جلتی شہ سرخیاں لگائیں۔ فوٹو: اسکرین گریب
دی گارجین اور میٹرو نے ملتی جلتی شہ سرخیاں لگائیں۔ فوٹو: اسکرین گریب


مزید خبریں :