17 اگست ، 2021
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے ملک نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک مشترکہ ویڈیو بیان جاری کیا جس موقع پر دونوں نے افغانستان نہ چھوڑنے کا اعلان کیا۔
حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان میں گلبدین حکمت یارکے تعاون سے بات چیت جاری رکھیں گے اور ملک میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوششیں ضرور رنگ لائیں گی۔
واضح رہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سابق افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہوگئے۔
پہلے برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے تاجک میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اشرف غنی نائب صدر امراللہ صالح کے ہمراہ کابل سے تاجکستان چلےگئے ہیں۔
تاہم تاجکستان نے افغان صدر اشرف غنی کے طیارے کے ملکی فضائی حدود میں آنے اور اترنے کی تردید کردی۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغان صدر کے طیارے کو تاجکستان میں اترنے کی اجازت نہیں ملی جس کے بعد وہ خلیجی ریاست عمان چلے گئے ہیں جہاں سے ان کے امریکا جانے کا امکان ہے۔
روس کا دعویٰ ہے کہ افغان صدر اشرف غنی افغانستان سے فرار ہوتے ہوئے اپنے ساتھ پیسوں سے بھری 4 گاڑیاں اور ایک ہیلی کاپٹر بھی لے گئے۔
روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کابل میں روس کے سفارت خانے نے پیر کے روز کہا کہ اشرف غنی پیسوں سے بھری ہوئیں 4 گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر سمیت ملک سے فرار ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق افغان صد ر کو کچھ پیسے چھوڑ کر بھی جانا پڑا کیوں کہ کیونکہ ان کے پاس مزید پیسے رکھنے کی گنجائش موجود نہیں تھی۔