دنیا
Time 02 ستمبر ، 2021

بھارتی فوج کے علی گیلانی کی میت گھر سے زبردستی لے جانے کے مناظر سامنے آگئے

طویل علالت کے بعد گزشتہ روز خالق حقیقی سے جا ملنے والے سینئر حریت پسند کشمیری رہنما سید علی گیلانی کے نمائندہ خصوصی عبداللہ گیلانی کا کہنا ہے انہیں نہیں معلوم بھارتی فورسز  نے علی گیلانی کی تدفین کہاں کی۔

اپنے ایک ویڈیو بیان میں عبداللہ گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے سید علی گیلانی کا جسد خاکی قبضے میں لیا اور ہمیں نہیں معلوم کہ سید علی گیلانی کی تدفین کہاں کی گئی ہے۔

عبداللہ گیلانی کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی کے اہلِ خانہ پر تشدد بھی کیا گیا، اہل خانہ کا مطالبہ ہے کہ سید علی گیلانی کی تدفین ان کی خواہش کے مطابق مزار شہداء میں کرنے کی اجازت دی جائے۔

قابض بھارتی فوج کی جانب سے سید علی گیلانی کی میت ان کے گھر سے زبردستی لے جانے کے مناظر سامنے آگئے ہیں۔ وڈیو میں اہلخانہ کو چیخ پکار کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

قابض بھارتی فوج نے علی گیلانی کے اہلخانہ پر تشدد کیا اور انہیں ایک کمرے میں بند کردیا۔

اہلخانہ کا مطالبہ تھا کہ علی گیلانی کی تدفین ان کی خواہش کے مطابق مزار شہداء میں کرنے دی جائے لیکن بھارتی فوج نے رات کے اندھیرے میں حیدر پورہ قبرستان میں ان کی تدفین کردی، علی گیلانی کی میت پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں لپیٹی گئی تھی۔

دوسری جانب اہل خانہ سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ قابض بھارتی فورسز نے پورے جموں و کشمیر کو بند کر دیا ہے، وادی میں کرفیو نافذ کر کے مواصلاتی رابطے بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔

خیال رہے بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی فورسز کی سخت سکیورٹی میں حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کی حیدرپورہ قبرستان میں صبح ساڑھے 4 بجے تدفین کر دی گئی ہے، نماز جنازہ اور تدفین میں چند قریبی افراد کو ہی شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔

وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سیاسی و سماجی شخصیات اور وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی نے سینئر حریت پسند کشمیری رہنما کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار  کرتے ہوئے تحریک آزادیِ کشمیر کے لیے ان کی گراں قدر خدمات کو سراہا۔  

مزید خبریں :