14 ستمبر ، 2021
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ آٹے کی قیمت میں چند روز میں کمی آئے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت مستحکم ہورہی ہے، منہگائی بڑھنے کی رفتار میں کمی ہوئی ہے۔ لوگوں کی آمدن بڑھانی ہے، احساس پروگرام کے تحت آٹا، چینی اور دیگر ضروری اشیاپر اسی ماہ ٹارگٹڈ سبسڈیز دیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کو صحیح قیمتیں دینے کے لیے آڑھتی کا کردار ختم کرنے جارہے ہیں۔ کسان سے لے کر ریٹیلر تک قیمتوں کا تعین کر رہے ہیں، ریٹیلر کا پرافٹ مارجن کم کریں گے، زرعی پیداوار کم ہونے سے کسان متاثر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا اور طلب و رسد میں تعطل کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
شوکت ترین کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کی مدد کرنی ہے، پاکستان روپے میں افغانستان کو برآمدات کرےگا۔
انہوں نے کہا کہ 450 ملین ڈالرز کی ویکسین درآمد کی گئی، گھبرانے کی ضرورت نہیں، تجارتی خسارہ کنٹرول میں رہے گا، یکم اکتوبرسےبجلی کی قیمت بڑھے گی یا نہیں ،کوئی علم نہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 2018 میں قرض بلحاظ جی ڈی پی کی شرح 74 فیصد تھی، 2020 میں قرض بلحاظ جی ڈی پی 85.7 فیصد تک پہنچ گئی، 2021 میں قرضوں کی شرح کم ہو کر 81.1 فیصد پر آگئی۔
شوکت ترین نے کہا کہ حکومت 10 اداروں میں بہتری لا کر ان کی نجکاری کرے گی، وزارتوں کے پاس ان اداروں کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، اس مقصد کیلئے نجکاری کمیشن میں بورڈ قائم کیا جائے گا۔