15 ستمبر ، 2021
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد سے امریکی صدر جو بائیڈن سے بات نہیں ہوئی جبکہ انہوں نے فون نہیں کیا، وہ مصروف شخصیت ہیں۔
امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ افغانستان کی صورتحال پریشان کن ہے اور افغانستان میں افراتفری اورپناہ گزینوں کے مسائل کا خدشہ ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ افغانستان کودہشت گردی کا بھی سامنا ہوسکتاہے، آئندہ افغانستان میں کیاہوگاکوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ طالبان چاہتے ہیں عالمی برادری انہیں تسلیم کرے، ہمیں طالبان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، افغانستان کوباہرسے کنٹرول نہیں کیاجا سکتا۔
ان کا کہنا تھاکہ افغانستان اس وقت تاریخ ساز موڑ پر ہے، ہمیں اُن کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہاں صورتحال کنٹرول میں رہے۔
خواتین کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھاکہ افغان خواتین کو وقت پر حقوق مل جائیں گے، یہ سوچناغلط ہےکہ کوئی باہرسے آکر افغان خواتین کو حقوق دلا سکتا ہے، افغان خواتین مضبوط ہیں، انہیں وقت دیں وہ اپنےحقوق خود حاصل کرلیں گی۔
امریکی صدر سے گفتگو کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد سے امریکی صدر سے بات نہیں ہوئی جبکہ جوبائیڈن نےفون نہیں کیا، وہ مصروف شخصیت ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر میں نائن الیون کے وقت وزیر اعظم ہوتا تو افغانستان پرامریکی حملے کی اجازت نہیں دیتا۔
تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ امریکا کے ساتھ نارمل تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان سےعدم اعتماد کی وجہ زمینی حقائق سے امریکا کی قطعی لاعلمی ہے۔