20 ستمبر ، 2021
اسرائیل کی جانب سےگذشتہ برس نومبر میں ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو قتل کرنےکے حوالے سے نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایرانی سائنسدان کو قتل کرنےکے لیے روبوٹ مشین استعمال کی تھی۔
اخبار نے دعویٰ کیا ہےکہ امریکی ،اسرائیلی اور ایرانی حکام نے بھی روبوٹ مشین کے ذریعے محسن فخری زادہ کے قتل کی تصدیق کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی سائنسدان کو قتل کرنےکے لیے روبوٹک اسنائپرگن ایک ہزار میل دور رکھی گئی تھی، اسرائیل نےروبوٹک گن کے پرزے مختلف ذرائع سے ایران اسمگل کیے اور ان پرزوں کو پک اپ ٹرک میں نصب کیا گیا۔
ٹرک کے مختلف اطراف کیمرے لگائےگئے تھے، ٹرک میں نصب روبوٹک مشین گن کو سیٹلائٹ سےکنٹرول کیا گیا، مشن مکمل ہونےکے بعد ٹرک کو نصب بارودی مواد سے اڑا دیا گیا۔
خیال رہےکہ ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر 2020 کو تہران میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
اس سے قبل برطانوی اخبار جیوئش کرونیکل نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی سائنسدان کے قتل میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد ملوث ہے، اخبار نے مزید دعویٰ کیا تھا کہ موساد کے ایجنٹوں نے مختلف ٹکڑوں میں اسمگل کی گئی ون ٹون گن کے ذریعے محسن فخر ی زادہ کو قتل کیا۔
انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی اور ایرانی شہریوں پر مشتمل موساد کے تقریباً 20 ایجنٹوں نے تقریباً 8 ماہ نگرانی کے بعد حملہ کرکے ایرانی جوہری سائنسدان کو قتل کیا۔