23 ستمبر ، 2021
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہےکہ اگر باپ کسی بیٹی کو جائیداد میں حصہ نہ دے تو اس بیٹی کو اپنا وراثتی حق اپنی زندگی میں ہی لینا ہوگا، اس کی وفات کے بعد اس کے بچے اس حق کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔
سپریم کورٹ میں پشاور کی مکین خواتین کے بچوں نے اپنے نانا کی جائیداد پر حق کا دعویٰ کیا جس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزاروں کے نانا عیسیٰ خان نے 1935 میں اپنی جائیداد اپنے بیٹے عبدالرحمان کو منتقل کر دی تھی اور اپنی دونوں بیٹیوں کو جائیداد کے حق سے محروم رکھا تھا۔
ان دو بیٹیوں نے اپنی زندگی میں وراثت نامہ چیلنج نہیں کیا تاہم دونوں خواتین کے بچوں نے 2004 میں اپنے نانا کی وراثت پر حق کا دعویٰ دائر کیا۔
سول کورٹ نے بچوں کے حق میں فیصلہ دیا تھا جسے ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا اور سپریم کورٹ نے بھی پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔