14 اکتوبر ، 2021
گوجرہ: موٹر وے ایم فور پر کار میں لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس میں مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے ملزمان نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کی لڑکی کو بوتیک پر نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا تھا، ملزمان نے موٹر وے پر کار میں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے فیصل آباد انٹر چینج پر پھینک کر فرار ہوگئے۔
ڈی ایس پی میاں وقار احمد کا کہنا ہے کہ اجتماعی زیادتی کامقدمہ تھانہ سٹی میں متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
لڑکی کی خالہ نے بتایا کہ بھانجی کو فون پر میسج کرکے انٹرویو کیلئے گوجرہ بلوایا گیا تھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ سےگوجرہ پہنچنے پر ملزمان نےکہا بھانجی کو گاڑی میں ساتھ بھیج دیں۔
لڑکی کی خالہ نے ایف آئی آر میں بتایا کہ جس گاڑی میں بھانجی کو لے جایا گیا اس میں ایک خاتون اور دو مرد تھے، ملزمان نے موٹر وے پر میری بھانجی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے فیصل آباد انٹرچینج پرپھینک کر چلے گئے۔
ڈی ایس پی وقار احمد کا کہنا ہے کہ لڑکی سے زیادتی کے واقعےکے 3 ملزمان ہیں جو گاڑی پر آئے تھے، گاڑی میں 2 لڑکے اور ایک لڑکی تھی جس نے متاثرہ لڑکی کو میسج کیا تھا۔
وقار احمد کا کہنا ہے کہ لڑکی نے ملزمان کےنام نہیں بتائے،گاڑی کا نمبربھی نہیں ہے، جیو فینسنگ کروائی جا رہی ہے، ایک دو دن میں ملزمان کوگرفتارکرلیں گے، ملزمان لڑکی کو فیصل آبادکےکسی بوتیک میں نوکری کاکہہ کرلےگئےتھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کروا لیاگیا ہے اور اب ڈی این اے کروایا جا رہا ہے اور نمونے لاہور بھجوا دیے گئے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ گوجرہ میں موٹروےایم فور پرلڑکی سے اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے،گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے جبکہ نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی کارروائی جاری ہے۔
آئی جی پنجاب راؤ سکندر نے گوجرہ موٹر وے پر کار میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
آئی جی پنجاب نے ملزمان کی جلد گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی گوجرہ کے قریب موٹروے پر لڑکی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایاگیا۔
دو افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا جس کے بعد ملزمان سڑک کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔