بلاگ
Time 15 اکتوبر ، 2021

عشرہِ رحمت اللعالمینﷺ

میں نے آج جب مجلسِ ترقیٔ ادب کی عمارت کو رنگ و نور سے سجانے کی خاطربجلی کے قمقمے اورڈیکوریشن لائٹس منگوانےکےلئے اپنی ا سٹاف افسر سمیرا کو بازار بھیجا تو پتہ چلاکہ کرائے پر ڈیکوریشن دینے والی دکانیں خالی ہو چکی ہیں ۔نئی خریدنی پڑیں گی ۔مجھے یہ سن کر افسوس کی بجائےخوشی ہوئی کہ اس سال پوری قوم عشرہ رحمت اللعالمینؐ منار ہی ہے۔

اس ہفتہ رحمت اللعالمینؐ کا آغازپچھلے سال وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کیا تھا، یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ اب وہ عشرہ میں بدل چکا ہے ۔مجھے علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے بتایا کہ ہم نےبھی برطانیہ میں عشرہ ِ رحمت اللعالمینؐ منانےکا آغاز کردیا ہے ۔

مجھے یاد ہے کہ گزشتہ سال یہ سوچ کر میرا دل مسرتوں سے بھر گیا تھا کہ اب عید ِ میلاد النبیؐ صرف ایک دن تک محدود رنہیں رہی بلکہ پورے ہفتے پر پھیل گئی ہے ۔اسے سرکاری سطح پر بڑے پیمانے پر عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔یقیناً ہر مسلمان کی یہی خواہش ہوگی کہ اِسے ہرسال کچھ اورجوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے ۔رنگوں میں کچھ اور خوشبوئیں بکھیری جائیں ۔ راتوں کے دامن میں کچھ اور روشنیاں بھر دی جائیں ۔بہاریں کچھ اور پھول برسائیں ۔نسیم ِ بادصبا کچھ اور نغمے گنگنائے کہ

زمیں پر رحمتہ اللعالمیںؐ تشریف لے آئے

مبارک ہو دو عالم کے امیںؐ تشریف لے آئے

منائے عیدِ میلاد النبیؐ ہرشے کہ دنیا میں

امامِ اولین و آخریںؐ تشریف لے آئے

مبارک باد وہ آئے جو حسنِ غیر فانی ہیں

وہی سب سے حسین و دلنشیں ؐتشریف لے آئے

کروڑوں سال پہلے جو چمکتے تھے ستارے میں

وہی نورِ مجسمؐ اے زمیں تشریف لے آئے

درود پاک جس پر بھیجتا ہے خود خدائے پاک

وہی محبوبِ رب المسلمیںؐ تشریف لے آئے

نویدیں جن کی دیتے آئے سارے انبیاء

منصور وہ آخر کار ختم المرسلیں ؐتشریف لے آئے

ہزار رحمتیں عثمان بزدار پر کہ جن کی حکومت نے ہفتہ شانِ رحمتؐ کو عشرہ شانِ رحمتؐ میں تبدیل کیا۔بے شک چارہ ساز بیکساں ، پیغمبرِ انسانیت آقائے دوجہاںؐ، سرورکائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر عوامی فلاح کا بیڑہ جو پنجاب میں اٹھایا گیا ہے وہ بے پناہ قابل ستائش ہے۔ یہ وہ پروگرام ہے، یہ وہ کاوش ہے جس پردیگر صوبوں میں من و عن بلکہ اس سے بھی بڑھ کر عمل درآمد ہوناچاہئے، چاہے وہاں تحریک انصاف کی حکومت نہ بھی ہو، کیونکہ یہ اُس عظیم المرتبت شخصیت کا یوم ِ ولادت ہے جس کے ساتھ محبت اصلِ ایماں ہے۔

یہ سیاسی یا حکومتی یا دیگر امور کا معاملہ نہیں، یہ تو آقائے کائناتؐ کےلئے دھڑکتے ہوئے دلوں کی صدائے دلنواز ہے ۔ وہ ذات ِ مقدسؐ کسی ایک قوم یا خطے کیلئے مخصوص نہیں، وہ تمام کائناتوں کےلئے، جملہ موجودات کیلئے سراپارحمت ہے، اس کے نام سے منسوب یہ عشرہ عوام کیلئے تحفہ ِ پُر ثواب ہے، یہ مملکت ِ خدا داد پاکستان کا ریاست مدینہ کی طرف اٹھتا ہوا ایک اہم قدم ہے۔ یہ گورننس کے نظام میں بہتری کا راستہ ہے ۔

حق تلفی کے خلاف آواز اٹھانے والی آواز کا شعور ہے ۔ ہمسایوں کے حقوق کی تعلیم ہے ۔سرمایہ دارانہ اور جاگیر دارانہ نظام کے خلاف ایک الوہی تحریک ہے۔ طرز زندگی کو بہتر بنانے کی خوبصورت پکارہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس کیلئے وزیر اعلیٰ سے لیکر پنجاب کی تمام انتظامیہ متحرک نظر آرہی ہے،شہروں میں جگہ جگہ روشنیوں میں جگمگاتے ہوئے بینرز پراحادیث آویزاں ہیں، ایک عجیب سماں ہے، ہر طرف عشقِ رسولؐ کی جلوہ نمائیاں ہیں ۔

یہ صرف ایک جشن نہیں، یہ مغربی اقوام کی نفرت کا جواب بھی ہے، اس جواب میں کوئی احتجاج یا مظاہرہ شامل نہیں بلکہ دنیا کے لئے محبت اورامن و آشتی کا پیغام ہے دنیا میں پھیلے اسلاموفوبیا کے حوالے سے اس سے بہتر حکمت عملی اور کیا ہو سکتی ہے کہ رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر اسکالرشپس کا آغاز کیا جاچکا ہے۔پچھلے برس اسکالرشپ کیلئے 50 کروڑ روپے رکھے گئے اور رواں برس اُن فنڈز کو بڑھا کر 1 ارب کیا گیا ہے۔

بزدار صاحب کی حکومت اس سال تقریبا 30 ہزار اسکالرشپس دے گی۔ بی زیڈ یو، اسلامیہ یونیورسٹی ، یونیورسٹی آف چکوال، جی سی یو فیصل آباد، اوکاڑہ یونیورسٹی اور غازی یونیورسٹی میں سیرت چیئر قائم کی گئی ہیں۔ تحصیل، ضلع، ڈویژن اور صوبے کی سطح پر متعدد تقریبات منعقد کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ رحمت للعالمینؐ کانفرنس، عالمی مشائخ کانفرنس، نعتیہ مشاعرہ، مقابلہ حسن نعت کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد اس پروگرام کا حصہ ہیں اور ہر سال رہیں گے۔ اسی سلسلے میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے عملے کو اعلیٰ کارکردگی پر رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منسوب میڈل وغیرہ دئیے جارہے ہیں۔

پنجاب کی جیلوں میں قید لوگوں کیلئے پریزن پیکیج بھی اسی پروگرام کا حصہ ہے۔ ساڑھے پانچ ارب کا یہ خصوصی پیکیج ریاستِ مدینہ کی تعلیمات کے مطابق قیدیوں کے ساتھ حسن سلوک کی عکاسی کرے گا۔ تمام قیدیوں کیلئے تعلیم اور اسپورٹس کی سہولیات کے علاوہ خواتین قیدیوں کے ساتھ 6 سال تک کے بچوں کیلئے تعلیم، تفریحی سہولیات اور ڈے کئیر سینٹرز قائم ہونگے۔ قیدیوں کیلئے میڈیکل کیمپ، جدید علاج کی سہولیات اور کولرز وغیرہ کا انتظام بھی شامل ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ ہر سال اس پروگرام کو مزید وسعت دے، اس پروگرام کی مدد سے معاشرے کی اصلاح ممکن ہے، حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کو اپنا کر سرکاری امور میں بھی بہتری لائی جاسکتی ہے، کاروباری امور میں بھی بہتری لائی جاسکتی ہے،صرف انہی کی اخلاقیات سے معاشرہ سنوارا جاسکتا ہے۔

میں یہ کالم لکھتے ہوئے باقر علی شاہ کے ساتھ لاہور سے میانوالی کا سفر کررہا ہوں جہاں خرم شہزاد ڈپٹی کمشنر میانوالی کی دعوت پر سیرت کانفرنس میں شرکت کرنا ہے اور نعتیہ محفل کے مشاعرہ کی صدارت کرنی ہے۔یہ بتانے کا مقصد صرف یہ واضح کرنا ہے کہ اس وقت پنجاب کے ہر گلی کوچے میں عشرہِ رحمت اللعالمین منایا جارہا ہے ۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔