پاکستان
Time 22 اکتوبر ، 2021

2 اہلکاروں کی شہادت، عثمان بزدار کا قانون ہاتھ میں لینے والے عناصرکیخلاف کارروائی کا حکم

لاہور کی ضلع کچہری کے قریب کالعدم تنظیم کی ریلی کی گاڑیوں کی ٹکر سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم جانبر نہ ہوسکے— فوٹو:فائل
لاہور کی ضلع کچہری کے قریب کالعدم تنظیم کی ریلی کی گاڑیوں کی ٹکر سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم جانبر نہ ہوسکے— فوٹو:فائل

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے قانون ہاتھ میں لینے والےعناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

لاہور میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوا۔

لاہور میں ضلع کچہری کے قریب کالعدم تنظیم کی ریلی کی گاڑیوں کی ٹکر سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم جانبر نہ ہوسکے۔

اس کے علاوہ ایم اے او کالج کے قریب کالعدم تنظیم کے کارکنوں کے پتھراؤ سے ایس ایچ او سمیت 10 اہلکار زخمی ہوگئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مظاہرین کے تشدداورگاڑیوں کی ٹکر سے شہید پولیس اہلکاروں کوخراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پولیس اہلکاروں نے فرائض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا بلند رتبہ پایا۔

ان کا کہنا تھاکہ پولیس اہلکاروں کی عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں اور پنجاب حکومت غمزدہ خاندانو ں کےدکھ میں برابرکی شریک ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔

دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب سردار علی خان نے مظاہرین کے پتھراؤ سے شہید 2 پولیس اہلکاروں کوخراج عقیدت پیش کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ ہیڈ کانسٹیبل ایوب اورکانسٹیبل خالد نے دوران ڈیوٹی جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے کوئی کسرنہ چھوڑی جائے۔