26 اکتوبر ، 2021
بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کے کیس میں ایک اور چیٹ لیک ہوگئی۔
آریان خان 8 اکتوبر سے ممبئی کی آرتھرڈ جیل میں قید ہیں اور ان کی گرفتاری کے پیچھے بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ملوث ہونے کی خبریں بھی زیر گردش ہیں۔
بھارتی کانگریس پارٹی کے رہنما نواب ملک نے الزام عائد کیا تھا کہ جو دو افراد آریان اور ارباز مرچنٹ کو نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) ممبئی کے دفتر میں لے کر پہنچے، وہ این سی بی افسر نہیں بلکہ عام شخص منیش بھانوشالی ہے جو بی جے پی کا عہدیدار ہے جب کہ دوسرا کے پی گوساوی ہے جو ایک پرائیوٹ جاسوس ہے۔
دوسری جانب منشیات کیس کی آخری سماعت پر عدالت نے آریان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں مزید جیل میں رکھنے کا فیصلہ سنایا تھا جس کے بعد انہوں نے ضمانت کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔
گزشتہ روز آریان منشیات کیس ایک نیارخ اختیار کرگیا جب ایک گواہ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے پر آریان کی رہائی کے عوض 25 کروڑ رشوت کا الزام عائد کیا تاہم این سی بی افسر نے اس الزام کو رد کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اب اس کیس نے ایک نیا اور دلچسپ رخ اختیار کرلیا ہے جس میں پربھاکر سائل اور کے پی گوساوی کی واٹس ایپ چیٹ لیک ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کے پی گوساوی واٹس ایپ چیٹ میں پربھاکر سائل کو کام کرنے کی ہدایت دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے بھارتی میڈیا میں پربھاکر کا ایک اور بیان شیئر کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ کے پی گوساوی نے مجھے کوئی رقم منتقل نہیں کی، انہوں نے مجھے حاجی علی جانے اور پیسے لینے کو کہا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پربھاکر نے اس چیٹ کے سامنے آنے کے بعد اپنی صفائی میں کہا ہےکہ اس کا کسی لیڈر سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی جرم ثابت ہے۔