Time 27 اکتوبر ، 2021
انٹرٹینمنٹ

آریان کو گرفتار کرنے والے افسر کے مذہب پر تنازع کیوں ہے؟

ایک مقامی قاضی مزمل احمد نے دعویٰ کیا ہےکہ انہوں نے سمیر وانکھیڈے کا نکاح پڑھایا تھا: بھارتی میڈیا/ فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
ایک مقامی قاضی مزمل احمد نے دعویٰ کیا ہےکہ انہوں نے سمیر وانکھیڈے کا نکاح پڑھایا تھا: بھارتی میڈیا/ فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا

منشیات کیس میں شاہ رخ کے بیٹے آریان کو گرفتار کرنے والے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے افسر سمیر وانکھیڈے کے مذہب سے متعلق تنازع بھارتی میڈیا میں زیر بحث ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مقامی قاضی مزمل احمد نے دعویٰ کیا ہےکہ انہوں نے سمیر وانکھیڈے کا نکاح پڑھایا تھا جب کہ نکاح کے وقت سمیر وانکھیڈے اور ان کی پہلی اہلیہ دونوں مسلمان تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق قاضی مزمل احمد نے ریاست مہاراشٹرا کے وزیر نواب ملک کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے اس نکاح نامے کو درست قرار دیا جس میں نواب ملک نے دعویٰ کیا ہےکہ یہ نکاح نامہ سمیر وانکھیڈے کا ہے۔

قاضی مزمل احمد نے اپنے دعوے میں کہا ہےکہ سمیر وانکھیڈے کا نکاح 2006 میں ہوا تھا جس میں کئی بااثر افراد نے شرکت کی تھی جب کہ ان کی شادی مکمل اسلامی رسومات کے مطابق ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے وزیر نواب ملک نے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سمیر وانکھیڈے مذہب تبدیل کرکے مسلمان ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب سمیر وانکھیڈے نے ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ  ان کی والدہ کی خواہش تھی کہ ان کی شادی مسلمان رسومات کے مطابق ہو۔

سمیر وانکھیڈے کے مطابق ان کے والد کا تعلق ہندو مذہب سے تھا البتہ ان کی ماں مسلمان خاتون تھیں۔

مزید خبریں :