29 اکتوبر ، 2021
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ کمیٹی کا اجلاس 2 گھنٹے جاری رہا، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ، آرمی چیف اور مسلح افواج کے سربراہ بھی موجود تھے ، آج کے اجلاس میں ہر آدمی نے بات چیت کی اور اجلاس میں مذاکرات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
ٹی ایل پی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے لیکن ریاست کی رٹ کو ہر حال میں قائم کیا جائے گا، خواہش ہے کہ معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں، حکومت نے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا ہم نے کالعدم تحریک لبیک سے جو مذاکرات کیے اور دستخط کیے تھے ان پر قائم ہیں،کالعدم تنظیم والوں نے وعدہ کیا تھا کہ جی ٹی روڈ کھول دیں گے، اگر شام کو ہمارے ان کے ساتھ مذاکرات ہوتے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں تو آپ کو بتائیں گے، وزیراعظم کل یا پرسوں قوم سے خطاب کریں گے، وزیراعظم کی تقریر پوری حکومت کا بیانیہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جشن عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کو دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا، جی ٹی روڈ کے اطراف رہائشی اسکول اور کالجز متاثر ہیں، 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے ہیں، 80 سے زائد اہلکاروں کو گولیاں لگی ہیں، جب ملکی فورس پر گولی چلائی جاتی ہے تو ایسے حالات میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس حکومت کی رٹ کو قائم رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے، ہم نے کل رینجرز کو آرٹیکل 147 کے تحت اختیار دیے اور پولیس کو رینجرز کے تحت کر دیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے مظاہرین بیرون ملک سے سوشل میڈیا چلا ہرے ہیں، واٹس ایپ انڈیا، ہانگ کانگ، امریکا اور برطانیہ سے چل رہے ہیں، ہانگ کانگ ،بھارت، برطانیہ اور امریکا سے ای میلز بھی چل رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا جانیں دونوں طرف قیمتی ہیں، پولیس والوں کے بھی بچے ہیں، گھر والے ہیں، میں توقع رکھتا ہوں کہ قومی نقصان نا ہو، سعد رضوی جہاں بھی ہیں ان سے بات چیت ہو رہی ہے، ان کو مارچ روکنا چاہیے اور مذاکرات کے نتائج دیکھنے چاہئیں۔