01 نومبر ، 2021
بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے لندن میں ریفرنڈم میں ووٹنگ کا وقت ختم ہوگیا۔
خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم میں ووٹنگ کا وقت ختم ہوگیا اور دن بھر ہزاروں افراد ووٹ ڈالنے کیلئے آتے رہے جبکہ ووٹنگ کا عمل پرامن ماحول میں مکمل ہوا۔
سکھ رہنماوں کے مطابق تقریباً 30 ہزار افراد نے ریفرنڈم میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ ڈالے۔
خالصتان کے قیام کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو ا توسکھوں کے الگ وطن خالصتان کا نیا نقشہ بھی جاری کر دیا گیا۔
ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ سپریم کورٹ کے عقب میں موجود سرکاری عمارت کوئین ایلزبتھ 2 میں ہو ئی، ووٹنگ کے موقع پر عمارت پر خالصتان کے جھنڈے بھی لگا ئےگئے۔
اس موقع پر سکھ رہنماؤں کا کہنا تھاکہ بھارتی دباؤ کے باوجود برطانوی حکومت نے ریفرنڈم کی اجازت دی جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما نے کہاکہ ریفرنڈم کی نگرانی غیر جانبدار کمیشن کر رہا ہے جبکہ سکھ رہنما پتوت سنگھ پنوں نے الزام عائد کیا کہ بھارتی حکومت نے ریفرنڈم سے روکنے کیلئے مجھ پر جعلی مقدمات بنوائے۔