20 نومبر ، 2021
آسٹریلیا میں کورونا ویکسین کو لازمی قرار دینے کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں ہفتے کے روز کووڈ 19 ویکسین کو لازمی قرار دیے جانے کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جب کہ اس موقع پرعوام کی کچھ تعداد نے حکومتی اقدامات کی حمایت میں بھی مظاہرہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا میں 16 سال اور اس سے اوپر کے 85 فیصد افراد کو مکمل کورونا ویکسین لگائی جاچکی ہے، ملکی سطح پر کورونا ویکسین کو رضاکارانہ قرار دیا گیا ہے تاہم بعض ریاستوں کی جانب سے متعدد پیشوں میں ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے اور ویکسی نیشن نہ کرانے والوں کو پیشہ ورانہ سرگرمیوں سمیت کانسرٹس اور ہوٹلوں میں جانے سے روکا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز آسٹریلیا کے شہروں سڈنی، برسبین اور پرتھ میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اس موقع پر پولیس کی سخت سکیورٹی تعینات تھی۔
ریلیوں میں شامل مظاہرین نے آزادی کے نعرے لگائے اور ’ان ویکس لائیوز میٹر‘ کے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جب کہ ہزاروں افراد نے ویکسی نیشن کے خلاف میلبرن کی گلیوں میں بھی مارچ کیا۔
آسٹریلیا کے مقامی میڈیا کا کہناہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ طویل لاک ڈاؤن میلبرن میں نافذ کیا گیا تھا۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہےکہ عوام کی بڑی تعداد میں کورونا کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی پر بھی تشویش پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے عوام ویکسی نیشن سے متعلق ہونے والی قانون سازی پر بھی مشتعل ہیں۔