پاکستان
Time 20 نومبر ، 2021

ہم حلف کے پابند ہیں، اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئیں، جسٹس اطہر من اللہ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا ہےکہ آئین انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، معلومات کا حصول  اور خواتین کی تعلیم کا حصول اہم بنیادی حقوق ہیں۔

 لاہور میں انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیرکی یاد میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نےکہا تھا کہ جمہوریت مانگنے سے نہیں ملتی یہ عوام کا حق ہوتا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے پہلے 48 ممالک میں تھے جنہوں نے بین الاقوامی انسانی حقوق کے مسودے پر دستخط کیے، قاضی فائز عیسٰی نے اپنے خطاب میں ماضی میں حکومتوں کےخاتمے اور ان پر عدالتی فیصلوں کے حوالے بھی دیے۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پرویز  مشرف نے پہلے اپنے حلف اٹھوائے ، پھر کہا کیس سنیں، مارچ 2009 میں 14 رکنی بینچ نے مارشل لاء  کو قانونی قرار دینے سے متعلق تمام فیصلے غیر قانونی قرار دے دیے۔ 

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق جمہوری معاشرے کی بنیاد ہیں، آئین میں بنیادی حقوق کا تحفظ دیا گیا ہے، عدلیہ لوگوں کے حقوق کی محافظ ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ  جسٹس اطہر من اللہ نےکہا کہ ہم حلف کے پابند ہیں، اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئیں، میڈیا آزاد ہونا چاہیے، میڈیا  آزاد ہو تو عدلیہ آزاد ہوتی ہے۔

 جسٹس اطہر من اللہ نےکہا کہ علی احمد کردکی تقریر سے پتہ چلا کہ لوگ اور بار ایسوسی ایشنز ججز کے بارے کیا سوچتی ہیں، کئی عدالتی فیصلے ماضی کا حصہ ہیں جنہیں مٹایا نہیں جا سکتا، وہ طے کر چکے ہیں کہ ماضی میں عدلیہ نے جو غلطیاں کیں، انہیں نہیں دہرائیں گے۔

صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون بولےکہ جمہوری نظام مسائل کا شکار ہے،ہر دور میں عدلیہ پر انحصار کیا گیا، ہر متاثرہ فریق کو اپیل کا حق ہونا چاہیے۔

کانفرنس سے وکیل رہنما علی احمد کرد سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مزید خبریں :