29 نومبر ، 2021
سندھ بھر کے بلدیاتی ملازمین کی ہڑتال کے باعث کراچی میں کچرا اٹھانے کا کام رک گیا۔
سندھ بھر کے بلدیاتی ملازمین نے محکمہ خزانہ سے براہ راست تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے اور آج سے غیر معینہ مدت تک کام چھوڑ ہڑتال شروع کردی۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، 7 اضلاع اور ایک ضلع کاؤنسل میں دفاتر کی تالہ بندی کی گئی ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ او زیڈ ٹی کی کمی کے باعث کٹوتی سے ہر ماہ 35 فیصد تنخواہوں سے محروم ہورہے ہیں، وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کی ہدایت کے باوجود خزانے سے تنخواہ دینے میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے۔
کراچی پریس کلب میں گفتگو کے دوران آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے رہنما سید ذوالفقار شاہ نے کہا کہ دیگر اداروں کی طرح ہماری تنخواہوں کو بھی آن لائن ٹریژری کے ذریعے اکاؤنٹس میں دیں، مطالبات منظوری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث کچرا اٹھانے سمیت سیوریج کا نظام مکمل طور پر بیٹھ جائے گا، صرف کراچی میں یومیہ 12 ہزار ٹن سے زائد کچرا اٹھایا جاتا ہے، جو آج سے ہڑتال ختم ہونے تک نہیں اٹھایا جائے گا۔