03 دسمبر ، 2021
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک کو اومی کرون کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر کا کہنا ہےکہ جغرافیائی طور پر اومی کرون کا پھیلاؤ اتنا وسیع ہے جتنا موجودہ صورتحال میں رپورٹ نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کورونا کے پہلے ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی سبق سیکھ چکے ہیں لہٰذا تمام ممالک کو نئے ویرینٹ اومی کرونا کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ایمرجنسی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ سفری پابندیاں صرف اور صرف وائرس کے دیگر ممالک میں پھیلنے کو تاخیر کا شکار کرسکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت بڑے پیمانے پر اومی کرون پر ریسرچ کررہا ہے لیکن اب تک ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی کہ جن ممالک میں یہ وائرس پھیلا ہے اس میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔
ریجنرل ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ماسک کا استعمال، سماجی فاصلہ، ہاتھوں کی صفائی، بڑے اجتماعات اور ویکسی نیشن اس صورتحال میں بہت اہم ہے۔
دوسری جانب سوئٹزرلینڈ کے سوئس انٹرنیشنل اسکول میں اومی کرون کے دو کیسز سامنے آنے کے بعد ہزاروں طلبہ اور اسکول اسٹاف کو قرنطینہ کردیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جن دو افراد میں اومی کرون وائرس کی تصدیق ہوئی وہ حال ہی میں جنوبی افریقا کے واپس آئے تھے۔