Time 08 دسمبر ، 2021
پاکستان

سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آگئے

سیالکوٹ میں سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھاکمارا قتل کیس کی تحقیقات میں مزیدنئےانکشافات سامنے آئے ہیں۔

پولیس کے مطابق پریانتھا کے نائب کےطورپرکام کرنے والاوحید بھی جھگڑےکے وقت ساتھ تھا اور  وحید نے فیکٹری مالک شہبازبھٹی کےساتھ مل کرصورتحال سنبھالنےکی کوشش کی۔

پولیس کی تحقیقات کے مطابق اشتعال بڑھتا دیکھ کر وحید ہی پریانتھا کو چھت پرلےکرگیا، وہ  پریانتھا سے اپنی طرف کا دروازہ لاک کرنےکاکہہ کر جلدی سےنیچےآگیا لیکن بدقسمتی سے چھت کی طرف دروازے کی کنڈی نہیں تھی۔

پولیس کے مطابق وحید نے خواتین ورکرزکو فیکٹری سے نکال کرعمارت کےعقبی حصے میں منتقل کیا جس وجہ سے بروقت محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے خواتین ورکرز محفوظ رہیں۔

پولیس نے فیکٹری سے لیے گئے 10 ڈی وی آر اور بائیو میٹرک مشینیں فرانزک لیب بجھوادیں جس کی رپورٹ آنے پر ویڈیوز اور بائیو میٹرک حاضری کو شواہد بنایا جائے گا۔

پسِ منظر

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔

انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔

مزید خبریں :