17 دسمبر ، 2021
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو منی لانڈرنگ کیس کے معاملے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبرکا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس کا چالان عدالت میں داخل کرادیا ہے، چالان میں بہت سی چیزیں حیران کن ہیں، چالان کے مطابق شہباز شریف نہ صرف منی لانڈرنگ میں ملوث بلکہ گروہ کے سرغنہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلیمان شہباز اس کیس میں مفرور ہیں جبکہ چالان میں ماسٹر پلاننگ کی مثال بھی شامل کی گئی ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق 28 اکاؤنٹس میں 17ہزار ٹرانزیکشنز کی گئیں، ان ٹرانزیکشنز کا تعلق شوگر کے کاروبار سے نہیں، شریف خاندان نے ایف آئی اے سے تفتیش کے دوران کوئی تعاون نہیں کیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ نواز شریف علاج کی غرض سے گئے مگر انہوں نے علاج نہیں کرایا، انہیں کورونا کی وجہ سے ویزے میں ایک توسیع ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان میں اشتہاری ہیں انہیں پاسپورٹ نہیں دے سکتے، انہوں نے ویزے میں مزید توسیع نہ ملنے پر اپیل دائر کر رکھی ہے، اگر توسیع نہ ملی تو انہیں برطانیہ چھوڑنا پڑے گا۔