Time 27 دسمبر ، 2021
پاکستان

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس، پاکستان کی پہلی ’قومی سلامتی پالیسی‘ منظور

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کی پہلی ’قومی سلامتی پالیسی‘ منظور  کرلی گئی۔

اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغان صورتِ حال اور قومی سلامتی کے امور پر غور  کیا گیا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اوروفاقی وزرا نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے قومی سلامتی کمیٹی کو بریفنگ دی۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ

اسلام آباد میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی 26-2022 کی منظوری دی گئی۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے۔

اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سینیئر سول و عسکری حکام، وزیر خارجہ، دفاع، اطلاعات ونشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کےسربراہان بھی شریک ہوئے۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ملک کسی بھی داخلی و خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونےکی  پوری صلاحیت رکھتا ہے، ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی تیاری اور  منظوری تاریخی اقدام ہے، قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کیلئے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔

وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کو پالیسی پر عمل درآمد کیلئے ماہانہ رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت بھی کی۔

قومی سلامتی پالیسی کے نمایاں خدوخال

معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مشیر معید یوسف نے اجلاس کو پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی— فوٹو: فائل
معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مشیر معید یوسف نے اجلاس کو پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی— فوٹو: فائل

 معاون خصوصی برائے قومی سلامتی مشیر معید یوسف نے اجلاس کو  پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی اور بتایا کہ قومی سلامتی پالیسی ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ، سکیورٹی اور وقار یقینی بنائے گی، شہریوں کے تحفظ کی خاطر پالیسی کا محور معاشی سکیورٹی ہوگا،

انہوں نے اپنی بریفنگ میں مزید بتایا کہ معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا، پالیسی سازی کے دوران وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں، ماہرین، پرائیویٹ سیکٹر سے مشاورت کی گئی۔

معید یوسف نے کہا کہ  پالیسی پر عمل دارمد یقینی بنانے کیلئے فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی سےمنظوری کے بعد  اب قومی سلامتی پالیسی وفاقی کابینہ میں پیش ہو گی۔

مزید خبریں :