29 دسمبر ، 2021
کراچی میں نسلہ ٹاور کی تعمیر کے ذمے دار سرکاری افسران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے ایک بار پھر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں کارروائی کی۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر نسلہ ٹاور کیس کا مقدمہ تھانہ فیروز آباد میں درج کیا گیا ہے جس سلسلے میں پولیس کی تفتیشی ٹیم نے ایک بار پھر ایس بی سی اے کے دفتر پہنچ کر کارروائی کی۔
ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ کی سربراہی میں پولیس ایس بی سی اے کی عمارت میں داخل ہوئی۔
پولیس کے مطابق نسلہ ٹاور کیس میں ملوث کچھ عناصر کی موجودگی کا پتا چلنے پر نفری ایس بی سی اے کے دفتر پہنچی جہاں تفتیشی حکام ایف آئی آر میں نامزد ذمے داران کے تعین کے لیے پوچھ گچھ کی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین نے کہا کہ نسلہ ٹاور کیس میں ابھی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، عمارت کے باہر پولیس کھڑی تھی، کوئی نہیں بھاگا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایس بی سی اے اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سے بات ہوئی ہے، تمام ڈیپارٹمنٹ کے نام لے لیے ہیں جو ابھی نہیں بتائے جاسکتے۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر گرانے کا حکم دیا ہے اور عدالتی احکامات پر عمارت کی تعمیر کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔