31 دسمبر ، 2021
پاؤں کا رخ مہمان کی جانب کرنا مہمان کی توہین ہے، یہ انداز احترام کی نشاندہی نہیں کرتا، سعودی سفیر کے ساتھ بے تکلفانہ انداز سے بیٹھنے پر سعودی اور پاکستانی شہری ناخوش، سوشل میڈیا صارفین نے رسمی ملاقات میں غیر رسمی انداز اپنانے پر شاہ محمود قریشی کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور ان کے عمل کو ناپسندیدہ قرار دیدیا۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سعودی سفیر سے ملاقات کے دوران بیٹھنے کا انداز سعودی شہریوں کو ایک آنکھ نہ بھایا، سعودی شہریوں نے سوشل میڈیا پر پاکستانی وزیر خارجہ پر خوب برہمی کا اظہار کیا۔
ایک سعودی شہری نے سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ہم بحیثیت سعودی یہ قبول نہیں کرتے کہ پاکستانی وزیر خارجہ اپنے انداز سے سعودی سفیر کی بے ادبی کریں، پاکستانی وزیر خارجہ کے بیٹھنے کے انداز اور مہمان کے چہرے کی طرف پاؤں رکھنا سعودی سفیر کی توہین ہے، یہ غیر معمولی ہے۔
ایک اور سعودی شہری نے لکھا کہ میزبان شاہ محمود قریشی کے بیٹھنے کا طریقہ احترام کی نشاندہی نہیں کرتا، وہ سمجھتے ہیں کہ بعض لوگوں کو اہل عرب سے ایسے کورسز کی ضرورت ہوتی ہے جو انہیں اخلاقیات اور مہمانوں کے ساتھ حسن سلوک سکھائیں جیسا کہ ان کے آباؤ اجداد کو اسلام اور اس کی تعلیمات سکھائی گئی تھیں۔
ایک پاکستانی نے لکھا کہ بین الاقوامی تعلقات میں شائستگی اور عاجزی ضروری ہے، شاہ محمود قریشی کو باڈی لینگویج میں عاجزی کا مظاہرہ کرنے میں بہتر نظر آنا چاہیے۔
مہمان کے سامنے بیٹھنے کا یہ غیر شائستہ انداز ناقص تربیت کی نشاندہی کرتا ہے، اس سے قبل چینی وفد سے ملاقات میں بھی شاہ محمود قریشی کے بیٹھنے کا انداز توجہ کا مرکز بنا تھا اور سوشل میڈیا پر اس پر بھی خوب بحث بھی ہوئی تھی۔